سچ خبریں: یورپی یونین کے سب سے بڑے پارلیمانی گروپ یورپین پیپلز پارٹی ای پی پی کے چیئرمین مینفریڈ ویبر نے ترکی کو دھمکی دی ہے کہ اگر اس نے فن لینڈ اور سویڈن کو نیٹو میں شمولیت سے روکنے کا فیصلہ کیا تو وہ تنہا ہو جائے گا۔
اسپوٹنک کے مطابق، ویبر نے کہا کہ جو بھی نیٹو کے اتحاد پر سوال اٹھاتا ہے وہ اس معاشرے میں خود کو الگ تھلگ کر دے گا۔
یورپی یونین کے قانون ساز نے مزید زور دیا کہ اگر فن لینڈ اور سویڈن نیٹو میں شامل ہونا چاہتے ہیں تو انہیں اجازت ہونی چاہیے۔ ویبر نے دعویٰ کیا کہ دونوں ممالک کو فوجی اتحاد میں شامل ہونے کے حق سے انکار کی کوئی منطقی وجہ نہیں ہے۔
فن لینڈ نے آج کے اوائل میں اعلان کیا تھا کہ وہ نیٹو کی رکنیت کے لیے درخواست دے گا جبکہ اس کے پڑوسی سویڈن نے ابھی تک اپنا فیصلہ نہیں کیا ہے۔ دونوں نے یوکرین میں روس کے خصوصی فوجی آپریشن کے آغاز کے بعد نیٹو کی رکنیت کو ایک آپشن کے طور پر سمجھا۔
قبل ازیں، نیٹو کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل جینز اسٹولٹن برگ نے کہا تھا کہ فوجی اتحاد کو یقین ہے کہ وہ ترکی کی مخالفت پر قابو پا لے گا اور فن لینڈ اور سویڈن کو جلد قبول کر لے گا۔