سچ خبریں: اقوام متحدہ کے فوڈ اینڈ انرجی کرائسز گروپ کا کہنا ہے کہ یوکرین کی صورتحال نے گزشتہ تین ماہ کے دوران دنیا بھر میں 1.6 بلین افراد کو متاثر کیا ہے۔
اقوام متحدہ کی ایجنسی نے ایک بیان میں کہا کہ یوکرین میں روسی آپریشن کے آغاز کے تین ماہ بعد دنیا ایک بڑھتے ہوئے بحران کا سامنا کر رہی ہے جس نے دنیا بھر میں 1.6 بلین لوگوں کی زندگیوں اور اثاثوں کو متاثر کیا ہے۔
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ نے بھی منگل کو کہا کہ اشیاء کی قیمتوں میں عالمی اضافہ یمن میں اقتصادی اور انسانی بحران کو مزید بڑھا دے گا۔ رپورٹ کے مطابق عالمی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے یمن کے ایک تہائی باشندے غذائی تحفظ سے محروم ہیں۔
دریں اثنا، یمن کے نائب وزیر خزانہ برائے منصوبہ بندی اور شماریات نے حال ہی میں اعلان کیا ہے کہ سعودی اماراتی جارح اتحاد، جس نے یمن کے خلاف جنگ چھیڑ رکھی ہے، اس ملک کو صرف جی ڈی پی میں ایک سو ساٹھ بلین ڈالر کا نقصان پہنچا ہے۔
سعودی عرب نے متحدہ عرب امارات اور متعدد عرب ممالک کے ساتھ مل کر امریکہ، مغربی ممالک اور صیہونی حکومت کی حمایت سے اپریل 2015 میں یمنی عوام کے خلاف ایک جامع جنگ شروع کی تھی۔ متعدد رپورٹوں کے مطابق سعودی عرب غریب ترین عرب ملک کے خلاف اس فوجی جارحیت کے آغاز میں اپنا کوئی بھی بیان کردہ اہداف حاصل کرنے میں ناکام رہا ہے۔