یمن کی جانب سے امریکی بحریہ کی تحقیر: واشنگٹن کی رسوائی کیسے ہوئی؟

یمن

?️

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکی حکام اب ان جھڑپوں کا تجزیہ کر رہے ہیں تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ ایک مشکل دشمن نے دنیا کی بہترین بحری بیڑے، یو ایس ایس ہیری ٹرومین ایئرکرافٹ کیریئر، کو کیسے چیلنج کیا۔
وال اسٹریٹ جرنل کے دو نامہ نگاروں کی تیار کردہ رپورٹ کے مطابق، گزشتہ مہینے بحیرہ احمر میں یو ایس ایس ٹرومین پر لینڈنگ کرنے کی کوشش کرتے ہوئے ایک امریکی ایف/اے-18 سپر ہارنیٹ لڑاکا جہاز کا اسپیڈ بریکنگ سسٹم ناکام ہو گیا، جس کی وجہ سے 67 ملین ڈالر کا یہ جہاز رن وے سے پھسل کر سمندر میں جا گرا۔ یہ ٹرومین کیریئر سے گرا ہوا صرف 5 ماہ کے اندر تیسرا امریکی جنگی جہاز تھا۔ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یمنیوں کے ساتھ جنگ بندی کا اعلان کر دیا، جس نے پینٹاگون کے اہلکاروں کو حیران کر دیا۔
یمن نے دنیا کے طاقتور ترین بحری بیڑے کو چیلنج کیا
یمنی حیرت انگیز طور پر امریکہ کے لیے ایک سخت حریف ثابت ہوئے ہیں، حالانکہ وہ بنیادی سہولیات سے محروم ہیں اور دنیا کے غریب ترین ممالک میں سے ایک میں رہتے ہیں۔ 2023 کے آخر سے لے کر اب تک بحیرہ احمر میں تقریباً 30 امریکی بحری جہازوں نے جنگی کارروائیوں میں حصہ لیا ہے، جو امریکی بحریہ کے فعال بیڑے کا 10 فیصد ہے۔ ایک امریکی اہلکار کے مطابق، اس دوران امریکہ نے یمن پر بمباری کے لیے ڈیڑھ ارب ڈالر کے گولہ بارود استعمال کیے۔
تاہم، امریکہ بحیرہ احمر میں بحری آمدورفت بحال کرنے کے اپنے اسٹریٹجک ہدف میں ناکام رہا، جبکہ یمنی مسلسل مقبوضہ فلسطین کی طرف میزائل داغ رہے ہیں۔
امریکی فوج کے کمانڈروں اور کانگریس کے اراکین نے یمن میں ہونے والی جھڑپوں کے حقائق کا جائزہ لینا شروع کر دیا ہے تاکہ ان سے سبق سیکھا جا سکے۔ انہیں خدشہ ہے کہ یمنی کارروائیاں امریکی افواج کی مجموعی تیاری کو کمزور کر سکتی ہیں۔ اسی دوران، پینٹاگون امریکی جنگی جہازوں کے گرنے اور یو ایس ایس ٹرومین کے ساتھ بحیرہ احمر میں ایک علیحدہ حادثے کی تحقیقات کر رہا ہے، جس کے نتائج آنے والے مہینوں میں سامنے آئیں گے۔
یمن کا بحیرہ احمر میں صیہونی جہازوں پر حملے
غزہ کی پٹی میں جنگ شروع ہونے کے بعد سے، یمنیوں نے بحیرہ احمر سے گزرنے والے صیہونی جہازوں پر حملے شروع کر دیے ہیں، جبکہ مقبوضہ فلسطین پر میزائل اور ڈرون حملے بھی جاری ہیں۔
19 اکتوبر 2023 کو، یمنیوں نے ایک 10 گھنٹے طویل جھڑپ میں بحیرہ احمر میں موجود یو ایس ایس کارنی ڈیسٹرائر پر میزائل اور ڈرون حملہ کیا، جس نے امریکی بحریہ کے اہلکاروں کو حیرت میں ڈال دیا۔ یہ جھڑپ، جو 2023 میں یمنیوں اور امریکیوں کے درمیان ہوئی، کو گزشتہ ایک صدی کی شدید ترین لڑائی قرار دیا گیا، جس میں یمنیوں نے 12 سے زائد ڈرون اور 4 کروز میزائل مار گرائے۔
جب یمنیوں نے اپنے حملوں کو تیز کرنے کی دھمکی دی، تو امریکی فوجی اہلکاروں نے بحیرہ احمر میں اپنی لاجسٹک مشکلات کو حل کرنے کے لیے جلدی سے ایک بندرگاہ تلاش کی، جسے ایک امریکی اہلکار نے "گیم چینجر” قرار دیا، کیونکہ اس سے امریکی بحری جہازوں کو بغیر محاذ چھوڑے دوبارہ سپلائی حاصل کرنے کی سہولت میسر آئی۔
تاہم، یمنی کارروائیوں کی رفتار نے امریکی بحریہ کو شدید متاثر کیا، کیونکہ وہ مسلسل یمنی فائر کی زد میں رہے۔ نتیجتاً، یو ایس ایس ڈوائٹ آئزن ہاور بحری جہاز 7 ماہ کی لڑائی کے دوران بحیرہ احمر میں صرف ایک مختصر دورہ کر پایا۔

مشہور خبریں۔

اگر پیوٹن یوکرین کی جنگ جیت جاتے ہیں تو نہیں معلوم کہاں تک جائیں گے:پولینڈ کے صدر

?️ 14 فروری 2023سچ خبریں:پولینڈ کے صدر نے اعتراف کیا کہ اگر مغرب نے آنے

فلسطینی سمجھوتہ کرنے والوں کا خالی ہاتھ ابو مازن نےدشمن کو دی دھمکی

?️ 5 اکتوبر 2021سچ خبریں: فلسطین لبریشن آرگنائزیشن جو کہ صہیونی حکومت کے ساتھ 1991

میں غزہ جنگ کا خاتمہ چاہتا ہوں: نیتن یاہو

?️ 15 جنوری 2025سچ خبریں: ماضی میں انتہا پسند اسرائیلی حکومت نے غزہ میں فلسطینیوں

اسمبلی اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی

?️ 30 دسمبر 2021اسلام آبا(سچ خبریں) تفصیلات کے مطابق حکومتی اور اتحادی جماعتوں کی پارلیمانی

اسرائیلی شہرک سازی بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے:برطانیہ

?️ 21 اگست 2025اسرائیلی شہرک سازی بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے برطانیہ

امریکی کانگریس کے سامنے نیتن یاہو کے خلاف مظاہرے

?️ 25 جولائی 2024سچ خبریں: فلسطینی حامیوں کی بڑی تعداد نے اس ملک کی کانگریس

پشاور ہائیکورٹ: پی ٹی آئی کے 24 سابق ارکان قومی اسمبلی نے استعفوں کی منظوری چیلنج کردی

?️ 25 فروری 2023خیبرپختونخوا:(سچ خبریں)خیبرپختونخوا جانب سے ڈی نوٹیفکیشن کے خلاف پشاور ہائی کورٹ سے

معاشی استحکام اور موسمیاتی چیلنجز سے نمٹنے کیلئے سٹریٹجک اڑان پاکستان سے ہم آہنگ حکمت عملی کی ضرورت ہے، احسن اقبال

?️ 23 مارچ 2025لاہور: (سچ خبریں) وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے