سچ خبریں:یمنی سپریم پولیٹیکل کونسل کے ممبر نے اس ملک میں انسانی صورتحال کو تباہ کن قرار دیا اور سلامتی کونسل کے نمائندوں سے یمن کا دورہ کرنے کا مطالبہ کیا۔
یمن کی سپریم پولیٹیکل کونسل کے ممبر محمد علی الحوثی نے اس بات پر زور دیا کہ اس ملک میں صورتحال سب سے بڑی انسانی تباہی کی سطح پر پہنچ چکی ہے، الحوثی نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر لکھاکہ ہم سلامتی کونسل کے نمائندوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ جمہوریہ یمن کا دورہ کریں اور اس کی تباہ کن صورتحال پر غور کریں جو سب سے بڑی انسانی تباہی کی سطح تک پہنچ چکا ہے اور اس کا مقابلہ کرنے میں اپنے انسان دوستانہ کردار کو ادا کریں نیز بھوک ، محاصرے اور پابندیوں کے زیر سایہ ان ملازمین کی باتیں سنیں جن کی تنخواہوں کی ادائیگی جارحیت پسند اتحاد کی وجہ سے رکی ہوئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم ایک بار پھر سلامتی کونسل کے نمائندوں اور دنیا کے تمام آزاد لوگوں کو یمن کے دورے کی دعوت دیتے ہیں،یادرہے کہ سعودی عرب نے امریکی حمایت یافتہ عرب اتحاد کی سربراہی میں ، یمن کے خلاف فوجی جارحیت کا آغاز کیا ہے اور 2015 کو بے دخل یمنی صدر کو اقتدار میں لانے کی کوشش کا دعوی کرتے ہوئے اس ملک کا زمینی ، فضائی اور سمندری محاصرہ کیا ،واضح رہے کہ سعودی اتحاد کی فوجی جارحیت کسی بھی مقصد کو حاصل نہیں کرسکی جبکہ یہ اتحاد دسیوں ہزار یمنی شہریوں کی ہلاکت اور زخمی ہونے ، لاکھوں افراد کی نقل مکانی ، ملک کے بنیادی ڈھانچے کی تباہی اور قحط اور متعدی بیماریوں کا پھیلاؤ کا سبب بنا ہے۔
سعودی عہدے دار یمن میں جنگ بندی کے قیام کے فیصلے کا متعدد بار اعلان کرچکے ہیں، تاہم انہوں نے کبھی بھی یمن پر اپنے حملوں کی شدت کو کم نہیں کیا ہے اور نہ ہی اس کے جامع محاصرے کو کم کرنے یا ختم کرنے کے لئے کوئی اقدام اٹھایا ہے بلکہ کچھ معاملات میں انہوں نے فائر فائٹنگ ہتھکنڈے استعمال کرکے اپنے حملوں میں اضافہ کیا ہے.