سچ خبریں:یمن کی انصاراللہ تحریک کی مذاکراتی ٹیم کے سربراہ نے اعلان کیا ہے کہ صنعا کی جنگ بندی میں توسیع کے لیے چار شرائط ہیں۔
اسپوٹنک نیوز ایجنسی کی ویب سائٹ کے مطابق یمن کی انصاراللہ تحریک کی مذاکراتی ٹیم کے سربراہ محمد عبدالسلام نے اعلان کیا ہے کہ صنعاء کی جنگ بندی میں توسیع کے لیے چار شرائط ہیں،اس سلسلے میں انہوں نے تاکید کی کہ جنگ بندی معاہدے کی شقوں کا صحیح نفاذ، یمن کی ناکہ بندی، جارح سعودی اتحاد کی جارحیت کا خاتمہ اور سرکاری ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی جنگ بندی میں توسیع کے لیے صنعاء کی چار شرائط ہیں۔
واضح رہے کہ یمن کی تحریک انصاراللہ کے چیف مذاکرات کار جنہوں نے حال ہی میں تہران کا دورہ کیا تھا، نے یمن کے لیے اسلامی جمہوریہ ایران کی سیاسی اور انسانی حمایت کو سراہا،یاد رہے کہ سعودی عرب نے اپریل 2015 سے امریکہ کی مدد اور ہری جھنڈی نیز صیہونی حکومت کی حمایت سے متحدہ عرب امارات سمیت متعدد عرب ممالک کے اتحاد کی شکل میں یمن کے خلاف بڑے پیمانے پر حملے شروع کیے ۔
سعودیوں کی توقعات کے برعکس، ان کے حملوں نے یمنی قوم کی مزاحمت کی ڈھال کو مزید مضبوط بنایا اور سعودی سرزمین بالخصوص آرامکو کی تنصیبات پر سات سال تک یمنیوں کے مسلسل اور دردناک حملوں کے بعد، ریاض کو ہار ماننا پڑی۔
یاد رہے کہ سعودی عرب کے یمن جنگ کی دلدل سے نکلنے کی امید میں اس ملک میں انسانی اور فوجی جنگ بندی کا اعلان 2 اپریل 2022 کو یمن کے لیے اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل کے خصوصی ایلچی ہنس گرنڈ برگ نے کیا ،اس کے بعد سے، اس جنگ بندی کو دو ماہ کے وقفوں میں بڑھا دیا گیا ہے جو 2 اکتوبر کو ختم ہوگی۔