سچ خبریں: یونیسیف کے ترجمان نے ایک انٹرویو میں زور دے کر کہا کہ غزہ میں 7800 بچوں کی ہلاکت انسانیت کے ماتھے پر کلنک ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کی رپورٹ کے مطابق یونیسیف کے ترجمان نے الجزیرہ کے ساتھ بات کرتے ہوئے تاکید کی کہ غزہ میں تقریباً 7800 فلسطینی بچوں کا قتل انسانیت کے ماتھے پر بدنما داغ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: غزہ میں بچوں کے خلاف جنگ کے بارے میں یونیسف کا کیا کہنا ہے؟
انہوں نے مزید کہا کہ میں نے غزہ کی سڑکوں پر خوف اور دہشت دیکھی اور لوگ محفوظ جگہ تلاش کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔
اس سے چند گھنٹے قبل غزہ کی پٹی میں فلسطینی وزارت صحت نے اعلان کیا کہ 7 اکتوبر کو اس پٹی میں جنگ کے آغاز سے اب تک اسرائیلی قابض فوج کے حملوں میں 296 طبی اہلکار شہید اور سینکڑوں زخمی ہو چکے ہیں۔
وزارت نے مزید کہا کہ الشفاء اسپتال کے جنرل منیجر ڈاکٹر محمد ابو سلمیہ سمیت 36 طبی عملہ اب بھی صہیونیوں کی قید میں غیر انسانی حالات میں ہیں۔
غزہ کی وزارت صحت نے دنیا بھر کی طبی ٹیموں سے زخمیوں کی مدد اور ان کی جان بچانے کے لیے غزہ پہنچنے کی اپیل کی ہے۔
اس کے علاوہ اقوام متحدہ منگل کو غزہ میں جنگ بندی پر ایک اجلاس منعقد کرے گا،خبر رساں ادارے روئٹرز نے سفارتی ذرائع کے حوالے سے اعلان کیا ہے کہ اقوام متحدہ کل بروز منگل غزہ میں فوری طور پر انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کی درخواست پر ووٹنگ کرے گا۔
فلسطینی اسیران کے امور کے بورڈ اور قیدیوں کے کلب نے بھی اعلان کیا ہے کہ صیہونی حکومت نے غزہ میں مقیم 142 فلسطینی خواتین اور کئی شیر خوار بچوں کو حراست میں لے لیا ہے۔
مزید پڑھیں: غزہ بچوں کے لیے دنیا کی خطرناک ترین جگہ
واضح رہے کہ غزہ میں مقیم فلسطینی خواتین کو ہفتے قبل یرغمال بنایا گیا تھا اور اس لمحے تک ان کی اسیری کی جگہ یا ان کی حالت کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں ہے۔
دوسری جانب سوشل میڈیا کے کارکنوں نے غزہ کے عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے پیر 11 دسمبر کو دنیا بھر میں ہڑتال کی کال دی ہے۔