سچ خبریں:اقوام متحدہ میں شام کے مندوب نے اپنے ملک سے ترکی اور امریکی غیر قانونی موجودگی کے خاتمے پر زور دیا۔
اقوام متحدہ میں شام کے مستقل مندوب بسام صباغ نے سلامتی کونسل کے اجلاس میں کہا ہے کہ شام کے اندر ترکی اورامریکہ کی غیرقانونی موجودگی ، ان کی جانب سے دہشتگردوں اورمسلح علیحدگی پسند گروہوں کی حمایت، تیل، گیس اور زرعی محصولات سمیت دیگر قومی ذخائر کی لوٹ مار اور عوام پر یکطرفہ جبری اقدامات کے ذریعے شام کے خلاف اقتصادی دہشتگردی اس ملک کے عوام کے لئے امن و استحکام اور بہتر حالات کے حصول میں رکاوٹ ہے ۔
شام کے مندوب نے کہا کہ دہشتگرد گروہوں اور مسلح علیحدگی پسندوں کے زیرکنٹرول شمال مغربی اور شمال مشرقی شام کے خاص علاقوں میں اقتصادی سرگرمیاں انجام دینے کے سلسلے میں امریکی حکومت کا حالیہ فیصلہ اس بات کا ثبوت ہے کہ وہ براہ راست ان غیرقانونی گروہوں کی حمایت کرتی ہے جو شام کے اقتداراعلی ، اس کی خودمختاری ، ارضی سالمیت اوراس سے متعلق سلامتی کونسل کی قراردادوں کی سنگین اورکھلی خلاف ورزی کررہی ہے۔
بسام صباغ نے کہا کہ شام اور روس کی موجودگی کے بغیر بریسلزکانفرنس ان مغربی ملکوں کی کانفرنس بن کر رہ گئی ہے کہ جو انسان دوستانہ مسائل کو سیاسی بنانے میں معروف ہیں، شام کے مندوب نے مزید کہا کہ بیرونی فوجیوں کی موجودگی ختم کرنا ، یکطرفہ جبری اقدامات کو بلاقید و شرط فورا منسوخ کرنا اور تعمیر نو کے منصوبوں پر عمل درآمد ہی شام میں انسانی صورت حال بہتربنانے اور پائیدارترقی کے اہداف کے حصول کا واحد راستہ ہے۔
واضح رہے کہ اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب مجید تخت روانچی نے بھی سلامتی کونسل کے اجلاس میں کہا کہ شامی عوام کے خلاف یکطرفہ پابندیوں کے نفاذ کے ساتھ اس ملک میں مشکل انسانی صورت حال کو اہمیت دینے کا دعوی ایک دکھاوا ہے، مجید تخت روانچی نے کہا کہ شام کے اقتداراعلی اور ارضی سالمیت کا احترام کیا جائے اور ایسے ہر منصوبے کو مسترد کیا جائے جس کو شام کے عوام کی حمایت حاصل نہ ہو۔