سچ خبریں:الجزائر نیشنل لبریشن فرنٹ کے سیکرٹری جنرل نے صہیونی حکومت کے ساتھ مراکش کے تعلقات کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ان کا ملک افریقہ میں اسرائیلی منصوبوں کی مخالفت کامرکز ہے۔
الجزائر نیشنل لبریشن فرنٹ (حکمران جماعت) کے سکریٹری جنرل ابو الفضل نے المیادین چینل کو بتایا کہ اسرائیل الجزائر کے خلاف پراکسی جنگ کی قیادت کر رہا ہے جس کے بعد الجزائر کی پارلیمنٹ نے مراکش کے ساتھ سفارتی تعلقات منقطع کرنے کو منطقی سمجھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ الجزائر افریقی خطے میں اسرائیلی منصوبوں کے خلاف مزاحمت اور مخالفت کا محور ہے اور ہمارا ملک افریقی علاقے میں اسرائیلی منصوبوں کی براہ راست مخالفت میں ہے، انہوں نے صہیونی حکومت کی افریقہ میں گھسنے اور الجزائر کے خلاف اس پراکسی جنگ کی قیادت میں مراکش کے کردار پر تنقید کرتے ہوئے زور دیا کہ بدقسمتی سے مراکش نے اس تباہ کن کردار کو اپنا لیا ہے۔
واضح رہے کہ کلالجزائر کے وزیر خارجہ رمطان لعمامره نے مراکش کے ساتھ اپنے ملک کے سفارتی تعلقات منقطع کرنے کا اعلان کیا، انہوں نے کہا کہ الجزائر مراکش کی یکطرفہ پالیسیوں کی مذمت کرتا ہے اور مراکش کے رہنما دونوں ممالک کے درمیان بڑھتے ہوئے بحران کے ذمہ دار ہیں، انہوں نے کہا کہ مراکش کی دشمنانہ کاروائیوں کا تازہ ترین معاملہ اسرائیلی وزیر خارجہ کے اس ملک سے الجزائر کے خلاف دینے والے بیانات ہیں۔
واضح رہے کہ 1948 کے بعد سےاسرائیلی وزیر کا ایک عرب ملک سے بیٹھ کر دوسرےعرب ملک کے خلاف معاندانہ بیان دینے کا کوئی ریکارڈ نہیں ہے، مراکش کے وزیر اعظم سعد الدین عثمانی نے بھی الجزائر اور ان کے ملک کے درمیان سفارتی تعلقات منقطع کرنے کے کل رات کے اعلان پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ مجھے اس حالیہ صورتحال پر بہت افسوس ہوا ،تاہم ہمیں امید ہے کہ ان شاء اللہ عنقریب ہی اس مسئلے سےگے نکل جائیں گے۔