سچ خبریں:ہزاروں برطانوی ڈاکٹر اپنی کم تنخواہوں کے خلاف بدھ سے تین روز سے ہڑتال پر ہیں۔
برطانوی ڈاکٹروں نے اپنی کم تنخواہوں کے خلاف احتجاج میں بدھ کی صبح سے ہفتہ کی صبح تک تین دن تک ہڑتال کر رکھی ہے جس سے اس ملک کے طبی کے شعبے میں بڑے پیمانے پر خلل پڑنے کا خدشہ ہے۔
گارڈین اخبار کے مطابق انگلینڈ کی قومی ہیلتھ سروس کے میڈیکل ڈائریکٹر اسٹیون پووس نے خبردار کیا ہے کہ اس ہڑتال سے انگلینڈ میں صحت کے شعبے پر بڑے پیمانے پر اثر پڑے گا جس کے نتیجے میں ڈاکٹروں کے ذریعہ مریضوں کو دیکھے نہ جانے کے باعث ایک بڑی تعداد میں بیماروں کا ہجوم لگ جائے گا۔
یاد رہے کہ رواں سال اپریل میں تقریباً 27000 برطانوی ڈاکٹروں نے چار روزہ ہڑتال کی جس نے 196000 اپوائنٹمنٹس اور آؤٹ پیشنٹ سرجریز کو منسوخ کر دیا۔
واضح رہے کہ برطانوی احتجاج کرنے والے ڈاکٹر اپنی تنخواہوں میں 35 فیصد اضافہ اور ان کی اصل قیمت 2008 اور 2009 کی سطح تک پہنچانے کا مطالبہ کر رہے ہیں، تاہم برطانوی وزیر صحت اسٹیو بارکلے نے اس درخواست کو غیر معقول قرار دیتے ہوئے اس کی مخالفت کی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ برٹش میڈیکل ایسوسی ایشن ٹریڈ یونین اگلے ہفتے اپنے اراکین کے درمیان ایک ووٹنگ کرانے کا منصوبہ بنا رہی ہے کہ آیا ہڑتال کو چھ ماہ تک جاری رکھا جائے یا نہیں، اگر اس منصوبے کو مثبت ووٹ ملتا ہے تو، برطانوی ہیلتھ کیئر سیکٹر ممکنہ طور پر 2024 کے اوائل تک ڈاکٹروں کی ہڑتال میں شامل ہو جائے گا۔
فی الحال، اس یونین نے ہر ماہ تین دن کی ہڑتال کرنے کا منصوبہ بنایا ہے،گزشتہ دسمبر میں برطانوی نرسوں ایمبولینس کے عملے، ڈاکٹروں اور فزیو تھراپسٹ کی ہڑتال کی وجہ سے NHS ہسپتالوں میں 542000 اپائنٹمنٹس اور آپریشنز منسوخ ہوئے۔