سچ خبریں:صیہونی پارلیمنٹ کے ایک انتہاپسند رکن اور صیہونی قومی سلامتی کی وزارت کے لیے نیتن یاہو کے انتخاب کے رکن اتمار بین گویر نے فلسطینیوں کو گولی مارنے کا مطالبہ کیا۔
صیہونی حکومت کی داخلی سلامتی کی وزارت کے لیے فلسطینیوں کو گولی مارنے کا مطالبہ کرنے والے انتہاپسند پارلیمنٹ ممبر اتمار بین گویر کے انتخاب نے بنیامین نیتن یاہو کی مستقبل کی کابینہ کے موقف کے بارے میں خدشات کو تیز کردیا ہے۔
صیہونی حکومت کے ذرائع ابلاغ کے مطابق صیہونی پارلیمنٹ کے ایک انتہا پسند رکن اتمار بین گویر نے ہتھیار اٹھانے والے فلسطینیوں کے بارے میں کہا کہ جو بھی مولوتوف کاک ٹیل اٹھائے اسے گولی مار دی جائے۔
واضح رہے کہ کنیسٹ (صیہونی حکومت کی پارلیمنٹ) کے اس رکن کا بیان ایسے حالات میں سامنے آیا ہے کہ تین روز قبل اس حکومت کے اگلے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے "دی پاور آف یہودیت” سے تعلق رکھنے والے اتمار بین گویر کو صیہونی حکومت کی داخلی سلامتی کے وزیر کے طور پر منتخب کیا تھا۔
یاد رہے کہ یہ صیہونی انتہاپسند رکن اس سے پہلے بھی فلسطینوں کے خلاف متعدد بیان دے چکا ہے اور انہیں اپنے ملک سے باہر نکالنے کے لیے کمپین بھی چلا چکا ہے،یہی وجہ ہے اس طرح کے متعدد انتہاپسندوں کا انتخاب کیے جانے والے بعد نیتن یاہو کی کابینہ کے بارے میں خدشات میں اضافہ ہو رہا ہے۔