سچ خبریں: ہالینڈ کے بادشاہ نے غلامی میں اس ملک کے کردار پر معافی مانگی اور کہا کہ غلاموں کی تجارت اور غلامی انسانیت کے خلاف جرائم ہیں۔
نیدرلینڈز کے بادشاہ نے غلاموں کی اولاد کی طرف سے منعقد ہونے والی تقریب میں شرکت کی اور پچھلی صدیوں میں غلامی میں اس یورپی ملک کے کردار پر معافی مانگی۔
فرانس پریس نیوز ایجنسی کے مطابق ہالینڈ کے بادشاہ ولیم الیگزینڈر نے کہا کہ وہ اس معاملے سے بہت متاثر ہوئے ہیں، یاد رہے کہ نیدرلینڈ ان ممالک میں سے ایک ہے جہاں غلامی اور غلاموں کے قتل کی ایک طویل تاریخ ہے۔
مزید پڑھیں: سعودی عرب میں جدید غلامی
اس حقیقت کے باوجود کہ غلامی کی منڈی میں ہالینڈ کا حصہ دیگر یورپی ممالک خصوصاً انگلینڈ اور فرانس سے کم تھا، زیادہ تعداد میں ڈچ غلام اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ نیدرلینڈ اپنے غلاموں کو طبی خدمات فراہم کرنے میں ناکام ہو رہا ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق جنوبی امریکہ کے ملک سورینام اور بحیرہ کیریبین میں واقع جزائر اروبا سے تعلق رکھنے والے غلاموں کی ہزاروں اولادوں نے ایمسٹرڈیم شہر میں غلامی کے خاتمے کا جشن منایا۔
تقریب میں شریک ہالینڈ کے بادشاہ نے کہا کہ آج میں آپ کے سامنے بادشاہ اور حکومت کے ایک حصے کے طور پر کھڑا ہوں،آج میں ذاتی طور پر معافی مانگتا ہوں۔
یہ بھی پڑھیں: اپنے غلامی کے کردار کی تاریخ کو مٹانے کی امریکی کوشش
یاد رہے کہ اس سے قبل ہالینڈ کے وزیراعظم مارک روٹے نے حکومت کی جانب سے معافی مانگی تھی،ہالینڈ کے بادشاہ نے کہا کہ غلامی کو انسانیت کے خلاف جرائم کے طور پر تسلیم کیا جاتا ہے۔