سچ خبریں:ریٹائرڈ بریگیڈیئر جنرل اور اردنی فوجی ماہر فیاض الداویری نے الجزیرہ کو بتایا کہ رابطے اور تنازعات کی جو لکیریں پہلے دن جہاں موجود تھیں وہیں آج بھی موجود ہیں۔
الدویری نے مزید تاکید کی کہ وہ قسام فوج جو غزہ کی پٹی کے مختلف محوروں میں لڑائی میں سب سے آگے ہیں، پیش قدمی کو روکنے میں کامیاب ہو گئی ہیں۔ دوسری طرف مزاحمت کا ایک اور گروپ اسرائیلی افواج کے پیچھے جا کر کارروائیاں کرتا ہے۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ کچھ لوگ کہتے ہیں کہ اسرائیل پیچھے ہٹ گیا ہے، نہیں۔ میں یہ نہیں کہہ رہا ہوں، لیکن کسی وقت اسرائیلیوں کو پیچھے ہٹنا نہیں، واپس جانا پڑے گا۔ تنازعات جاری ہیں۔
گزشتہ روز صہیونی فوج نے اعلان کیا تھا کہ شمالی غزہ کی پٹی میں فلسطینی مزاحمتی فورسز کے ساتھ صبح سویرے جھڑپوں کے دوران 4 فوجی ہلاک اور 2 دیگر اہلکار زخمی ہوئے۔
اب صہیونی فوج کے غزہ پر زمینی حملے کے آغاز سے اب تک مرنے والوں کی تعداد 24 تک پہنچ گئی ہے۔ ان ہلاکتوں میں ایک آرمرڈ بریگیڈ کمانڈر اور 4 اعلیٰ افسران شامل ہیں۔
ان ہلاکتوں کے بعد قابض حکومت کی فوج نے ایک بیان میں تحریک حماس کے 150 ٹھکانوں پر پیش قدمی اور حملہ کرنے کا دعویٰ کیا اور اعتراف کیا کہ اس کی افواج فلسطینی مزاحمتی قوتوں کے خلاف شدید لڑائی جاری رکھے ہوئے ہیں۔
جمعرات کو اسرائیلی فوجی حکام نے تصدیق کی کہ غزہ میں زمینی کارروائیوں کے دوران ہلاک ہونے والے اسرائیلی فوجیوں کی تعداد 18 ہو گئی ہے۔
قابض حکومت کی فوج کے ترجمان دانیال ہگاری نے اعتراف کیا تھا کہ الاقصیٰ طوفان کے آغاز سے اب تک ہلاک ہونے والے صہیونی فوجیوں کی تعداد 332 ہو گئی ہے اور غزہ میں مغوی افراد کی تعداد 242 ہو گئی ہے۔