سچ خبریں:ریپبلکن قانون سازوں کی جانب سے امریکی صدر جو بائیڈن کے مواخذے کے لیے کافی ثبوت تلاش کرنے کی کوششوں کے تسلسل میں اس بار ان پر چین سے رقم وصول کرنے کا الزام لگایا گیا۔
امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر کیون میکارتھی نے بدھ کی صبح کہا کہ چین سے مالیاتی منتقلی بائیڈن کے اکاؤنٹ میں جمع کرائی گئی تھی۔
اسپوٹنک خبر رساں ایجنسی کے مطابق، میکارتھی نے اس بارے میں وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ یہ رقم چین سے ایک اکاؤنٹ میں منتقل کی گئی تھی جہاں اس اکاؤنٹ کے مالک کی معلومات میں ڈیلاویئر میں بائیڈن کے گھر کا پتہ شامل تھا۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ایوان نمائندگان کی نگران کمیٹی میں ریپبلکنز نے امریکی صدر کے بیٹے ہنٹر بائیڈن کے اکاؤنٹ میں $260,000 مالیت کے دو ڈپازٹس دریافت کیے، جو اس وقت کیے گئے تھے جب بائیڈن سینئر صدارت کے لیے انتخاب لڑ رہے تھے۔
اسی مناسبت سے، امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر نے کہا کہ جو بائیڈن کے مواخذے کے لیے ہماری تحقیقات سے پوری حقیقت سامنے آئے گی۔
اس سے قبل سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بائیڈن کو چین کے زیر کنٹرول ہونے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا تھا کہ موجودہ امریکی صدر بہت کمزور اور خطرناک ہیں۔
میکارتھی نے ستمبر کے وسط میں بائیڈن کے مواخذے کی باقاعدہ تحقیقات شروع کرنے کا اعلان کیا۔ امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر نے کہا کہ ان کے پاس صدارت اور بائیڈن کے رشتہ داروں کی بدعنوانی اور بدسلوکی کے بارے میں معلومات ہیں۔
تاہم امریکی ایوان نمائندگان میں ڈیموکریٹس کے رہنما حکیم جیفریز نے ریپبلکنز کی جانب سے بائیڈن کے مواخذے کی تحقیقات شروع کرنے کے فیصلے کو خانہ جنگی کا نتیجہ قرار دیا جو امریکی کانگریس میں افراتفری اور نا اہلی پر ختم ہوتی ہے۔