سچ خبریں:فرانسیسی ڈاکٹروں نے تنخواہوں میں اضافہ اور کام کے بہتر حالات کا مطالبہ کرتے ہوئے اپنی ہڑتال کو مزید ایک ہفتے کے لیے بڑھا دیا ہے۔
یونائیٹڈ پریس خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق فرانسیسی ڈاکٹروں نے تنخواہوں میں اضافہ اور کام کے بہتر حالات کے مطالبہ میں اپنی ہڑتال کو مزید ایک ہفتے کے لیے بڑھا دیا،یاد رہے کہ اس ملک کے عام ڈاکٹر ایک ہفتے سے ہڑتال پر ہیں،انہیں پیر کو کام پر واپس آنا تھا لیکن انہوں نے اپنی ہڑتال بڑھا دی ہے۔
رپورٹ کے مطابق فرانسیسی ڈاکٹرز تنخواہوں میں اضافے اور کام کے حالات میں بہتری کے خواہاں ہیں خاص طور پر سیکرٹریز کی خدمات حاصل کرنے اور ان علاقوں میں تعینات ڈاکٹرز جہاں ڈاکٹروں کی کمی ہے،فرانسیسی ڈاکٹروں کے ایک گروپ جسے "ڈاکٹرز فار ٹومارو” کہا جاتا ہے، کے مطابق جمعرات کو فرانس کے دارالحکومت پیرس کے وسط میں وزارت صحت کی عمارت تک احتجاجی مارچ کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔
واضح رہے کہ فرانس کے وزیر صحت فرانکوئس براؤن نے اس معاملے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جب ملک کو موسمی انفلوئنزا، کورونا وائرس اور سانس کے انفیکشن کی وجہ سے تین گنا خطرے کا سامنا ہے یہ ہڑتال مناسب نہیں ہے،براؤن نے کہا کہ یہ ایک برا دور ہے، ہم ایک ہفتے سے خطرات میں گھرے ہوئےہیں، انہوں نے گزشتہ دنوں کہا تھا کہ اس ہڑتال کی وجہ سے پورے فرانس کا طبی نظام بہت دباؤ میں ہے۔
دریں اثنا، فرانسیسی ڈاکٹر اس ملک میں انفلوئنزا، کورونا اور برونکائیلائٹس کی وبا کی وجہ سے اسپتالوں میں زیادہ بھیڑ کی شکایت کر رہے ہیں، ایک جنرل پریکٹیشنر فلورنس لاپیکا کا کہنا تھا کہ یہاں وبا بھی ہے اور دوسرے بیمار بھی ہیں،ہمارے پاس اپنے مریضوں کو سنبھالنے کی جگہ نہیں ہے، ان میں شیرخوار بچے بھی ہیں اور بوڑھے بھی۔
یاد رہے کہ اسی موسم گرما میں، طبی کارکنوں نے حکام کی صحت اور حفاظت کی پالیسیوں کی مخالفت میں تنخواہوں میں اضافہ اور زیادہ عملے کا مطالبہ کرتے ہوئے فرانس بھر میں ہڑتال کی،ادھر ان اداروں کی یونینوں نے متنبہ کیا ہے کہ فرانس کو صحت کی دیکھ بھال کے بحران کا سامنا ہے جبکہ سرکاری ہسپتالوں ، طبی اور سماجی اداروں میں صحت کی دیکھ بھال کرنے والے کارکنوں نے صورتحال کی طرف توجہ مبذول کرانے کی کوشش میں پچھلے تین سال گزارے ہیں۔