سچ خبریں:امریکہ کی نائب صدر کملا ہریس نے X سوشل نیٹ ورک پر ایک ویڈیو شائع کرتے ہوئے اعلان کیا کہ انہوں نے میونخ سیکورٹی اجلاس کے موقع پر صیہونی حکومت کے صدر اسحاق ہرزوگ سے ملاقات اور گفتگو کی۔
انہوں نے اس بارے میں لکھا کہ ہرزوگ کے ساتھ بات چیت میں میں نے حماس کے ہاتھوں یرغمال بنائے گئے افراد کی وطن واپسی اور اسرائیل کی سلامتی کی ضمانت دینے کے اپنے عزم پر دوبارہ زور دیا۔
کملا ہیرس نے مزید کہا کہ ہم نے دشمنی کے طویل مدتی خاتمے، انسانی امداد میں اضافے کی اہمیت اور جنگ کے بعد غزہ کے لیے مسلسل منصوبہ بندی کے حصول کی کوششوں پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
گزشتہ روز جمعہ کو مقبوضہ علاقوں کے اندرونی ذرائع نے باخبر ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا تھا کہ قیدیوں کے تبادلے کا معاہدہ رمضان المبارک سے قبل مکمل کر لیا جائے گا۔ ان ذرائع نے عبرانی اخبار Haaretz کو بتایا کہ تل ابیب آنے والے ہفتوں کو رمضان سے پہلے اپنے منصوبوں کو عملی جامہ پہنانے کے لیے استعمال کرے گا۔
اخبار نے مزید کہا کہ مواصلات ابھی بھی جاری ہیں، لیکن یہ اندازہ لگانا ابھی قبل از وقت ہے کہ آیا دونوں فریق معاہدے پر عمل درآمد کریں گے یا اسے حقیقی وقت میں اڑا دیں گے۔
ذرائع کے مطابق اسرائیلی سیاسی حکام کے لیے یہ اندازہ لگانا مشکل ہے کہ وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو حقیقی وقت میں کس طرح کام کریں گے اور وقت آنے پر وہ سیکیورٹی، سیاسی یا ذاتی وجوہات کی بنا پر اس معاہدے کو ختم کر دیں گے۔
2 روز قبل فلسطینی مزاحمتی ذرائع نے تحریک حماس کی تجاویز پر اسرائیلی ردعمل، غزہ کی پٹی میں جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے عمل کے حوالے سے جو تجاویز پیش کی تھیں، اس کے بارے میں تفصیلات کا انکشاف کیا تھا۔