سچ خبریں:چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ آج امریکی معاشرے میں اصل مسئلہ نسل پرستی اور امتیازی سلوک ہے۔
اسپوٹنیک نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے امریکی پارلیمنٹ اسپیکر نینسی پیلوسی کی چین کی جانب سے انسانی حقوق کی پامالیوں کی وجہ سے بیجنگ 2022 اولمپکس کے سفارتی بائیکاٹ کی ضرورت اور امریکی عہدیداروں کی عدم شرکت کا مطالبہ کرنے پر مبنی حالیہ مداخلت پر ردعمل کا اظہار کیا، رپورٹ کے مطابق چینی وزارت خارجہ کے ترجمان ژاؤ لیجیان نے آج ایک نیوز کانفرنس میں کہاکہ ہم امریکی قانون سازوں کو خبردار کرتے ہیں کہ وہ اپنے سیاسی اہداف کے حصول کے لئے اولمپکس کا استعمال نہ کریں اور پوری دنیا کے سرمائی کھیلوں کے شائقین کا مقابلے میں کھڑے نہ ہوں ۔
سینئر چینی سفارت کار کے مطابق سیاست کو کھیل کے اندر شامل کرنااولمپک کے ضوابط کی روح کے منافی ہے جس کی وجہ سے اولمپک کھیلوں کے ساتھ ساتھ دنیا بھر میں ان کھیلوں کے شائقین کے مفادات کو بھی نقصان پہنچا ہے، لیجیان نے امتیازی سلوک کو ریاستہائے متحدہ میں ایک معمول کی حیثیت سے قرار دیتے ہوئے کہا نسل پرستی ایک سنگین مسئلہ ہے جو آج امریکہ کو درپیش ہے۔
واضح رہے کہ امریکہ میں کئی دہائیوں سے نسل پرستی کا بول بالا ہے جس کا شکار زیادہ تر اقلیت خاص طور پر سیاہ فام شہری ہوتے ہیں جنہیں آج بھی امریکہ میں اپنے خیال میں ترقی یافتہ سماج میں دوسرے درجہ کے شہری کی نظر سے دیکھا جاتا ہے،ا س کی مثال آئے دن اس ملک کے متعدد شہروں میں سیاہ فاموں پر ہونے والے ظلم و جبر کی صورت میں دیکھی جاسکتی ہے۔