سچ خبریں: فرانس اور مراکش کے درمیان 2022 فیفا ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میچ کے دوران پیرس میں ہونے والے ہنگاموں کے بعد انتہائی دائیں بازو کے گروپوں کے کم از کم سات ارکان کو گرفتار کیا گیا ہے۔
فرانسیسی میڈیا نے کہا ہے کہ گرفتار کیے گئے سات ملزمان انتہائی دائیں بازو کے ایک گروپ کے رکن تھے جن کے 40 ارکان تھے جنہیں چاقو اٹھانے اور بدامنی پھیلانے اور مراکش کے حامیوں کے ساتھ لڑائی کا ارادہ رکھنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔
گرفتار شدگان میں سے ایک 24 سالہ مارک ڈی کیکرائی والمینیئر اور پیرس میں انتہائی دائیں بازو کے زواویس گروپ کے رہنما کی شناخت ظاہر کر دی گئی ہے۔ اس سے قبل اسے 2021 کے آخر میں انتہائی دائیں بازو کے سیاست دان ایرک زیمور کے زیر اہتمام ایک مظاہرے کے دوران پرتشدد رویے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔
اس وقت دائیں بازو کے اس گروپ کے کل 26 ارکان حراست میں ہیں اور 12 دیگر کو رہا کر دیا گیا ہے۔ تاہم پیرس فسادات میں گرفتاریوں کی تعداد اس سے کہیں زیادہ ہے اور لی موندے اخبار کے مطابق فرانس بھر میں بدھ کے کھیل کے بعد 266 افراد کو گرفتار کیا گیا جن میں سے 167 پیرس میں تھے۔
گزشتہ ہفتے، فرانس کے مقامی میڈیا نے رپورٹ کیا کہ قطر میں 2022 کے فیفا ورلڈ کپ کے سیمی فائنل کے بعد بدھ کے روز فرانسیسی اور مراکش کے فٹ بال کے شائقین کے درمیان پرتشدد جھڑپیں ہوئیں فرانسیسی اور بیلجیئم کی پولیس نے آنسو گیس اور واٹر کینن کا استعمال کیا اور کئی شائقین زخمی ہوئے۔
بدھ کو قطر میں ہونے والے ورلڈ کپ کے دوسرے سیمی فائنل میچ میں فرانس کی قومی فٹ بال ٹیم نے مراکش کی ٹیم کو دو صفر کے اسکور سے شکست دی اور اس نتیجے کے بعد جھڑپیں شروع ہوگئیں۔