سچ خبریں: عالمی کیتھولک رہنما نے کہا کہ یورپ میں تارکین وطن کی صورتحال پر توجہ دی جانی چاہیے۔
روئٹرز خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق عالمی کیتھولک رہنما پوپ فرانسس نے اتوار کے روز سیاستدانوں سے بحیرہ روم میں تارکین وطن کی ہلاکتوں کے کھلے زخم کو بند کرنے کا مطالبہ کیا۔
اس سلسلے میں عالمی کیتھولک رہنما نے کہا کہ دکھ اور شرم کے ساتھ، ہمیں یہ کہنا پڑ رہا ہے کہ اس سال کے آغاز سے تقریباً 2000 مرد، خواتین اور بچے یورپ پہنچنے کی کوشش میں سمندر میں ڈوب کر ہلاک ہو چکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: افریقی تارکین وطن کے خلاف سعودی جرائم
پوپ فرانسس نے اس سلسلے میں مزید کہا کہ میں اس براعظم کے سیاسی حکام کی حوصلہ افزائی کرتا ہوں کہ وہ اس زخم کو بھرنے کے لیے بھائی چارے اور یکجہتی کا مظاہرہ کریں۔
میں ان تمام لوگوں کے عزم کی تعریف کرتا ہوں جو جہاز کو ڈوبنے سے روکنے اور ملاحوں کو بچانے کی کوشش کر رہے ہیں، یاد رہے کہ یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جبکہ کل اعلان کیا گیا تھا کہ اس ہفتے کی صبح انگلش چینل کو عبور کرنے کی کوشش کرنے والے تقریباً 60 تارکین وطن کو لے جانے والی کشتی میں 6 افغان شہری ہلاک ہو گئے۔
بولون سورمر کے ڈپٹی پراسیکیوٹر فلپ سباتیئر نے اس حوالے سے اے ایف پی کو بتایا کہ ہلاک ہونے والے 6 افراد کی عمریں 30 سال کے لگ بھگ تھی ۔
مزید پڑھیں: تارکین وطن ایک بار پھر پانی کی نظر
یاد رہے کہ گزشتہ بدھ کو ANSA نیوز ایجنسی نے اٹلی کے جزیرے Lampedusa کے قریب 41 تارکین وطن کی ہلاکت کی اطلاع دی تھی،مذکورہ کشتی گزشتہ دنوں تیونس کے علاقے سفیکس سے روانہ ہوئی تھی لیکن چند گھنٹوں کے بعد ڈوب گئی۔