سچ خبریں:یمن میں سعودی سفیر محمد الجابرنے عمانی وفد کے ساتھ یمن کے دارالحکومت صنعا کا سفر جنگ بندی کو مستحکم کرنے اور اس بحران کے سلسلے میں سیاسی، جامع اور پائیدار حل تک پہنچنے کے لیے کیا ہے۔
انہوں نے اپنے ٹویٹر پر لکھا کہ میرا یہ سفر، جو سلطنت عمان کے وفد کی موجودگی میں کیا گیا، جس کا مقصد جنگ بندی کو مستحکم کرنا اور قیدیوں کے تبادلے کے عمل کی حمایت کرنا اور یمنی معاشرے کو تشکیل دینے والے ڈھانچے کے درمیان بات چیت کے راستے تلاش کرنا تھا۔ اس کے لیے ملک میں ایک جامع اور پائیدار سیاسی حل تک پہنچنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ یہ دورہ یمن کے بحران کے خاتمے اور ریاض کی جانب سے 2021 میں تجویز کردہ عملی اقدام کی حمایت کے لیے سعودی عرب کی کوششوں کے مطابق ہے۔
ایک اور ٹویٹ میں الجابر نے دعویٰ کیا کہ سعودی عرب کئی سالوں سے سیاسی اور اقتصادی بحران کے دوران یمنی عوام کے ساتھ ہے اور یہ کوششیں 2015 سے جاری ہیں جس کا مقصد یمنی عوام کی سلامتی کے استحکام اور معاشی خوشحالی کی خواہشات کو پورا کرنا ہے۔
اس سعودی اہلکار نے 2015 میں شروع ہونے والی جنگ میں خواتین اور بچوں کے قتل عام اور یمنی عوام کے خلاف مختلف بمباری میں اپنے ملک کے جرائم کا ذکر نہیں کیا۔
واضح رہے کہ سعودی اخبار الشرق الاوسط نے اس سے قبل یمنی ذرائع کے حوالے سے خبر دی تھی کہ یمنی بحران کے لیے جامع امن منصوبے کا مسودہ اپنی تیاری کے آخری مراحل میں ہے اور اقوام متحدہ کے نمائندے اس کی تیاری کی نگرانی کر رہے ہیں۔