سچ خبریں: مقتدیٰ صدر کی حمایت کرنے والے آج دوپہر سے قبل گرین زون میں عراق کی سپریم جوڈیشل کونسل کے خلاف احتجاج شروع کردیا۔
موزن نیوز ویب سائٹ کے مطابق انہوں نے کونسل کی عمارت کے ارد گرد اپنا دھرنا شروع کرنے کے لیے خیمے لگانا شروع کر دیے ہیں۔ مقتدیٰ صدر کے حامیوں نے ان کی درخواست کے مطابق سپریم جوڈیشل کونسل سے پارلیمنٹ کو تحلیل کرنے کا مطالبہ کیا۔ ایک ایسا مسئلہ جو آئین کے مطابق کسی بھی طرح اس کونسل کے اختیار میں نہیں ہے۔ مظاہرین نے مقتدیٰ الصدر کی تصاویر بھی اٹھا رکھی تھیں۔
عراقی آئین کے مطابق پارلیمنٹ کو تحلیل کرنے کے دو طریقے ہیں یا تو دو تہائی نمائندے تحلیل کے حق میں ووٹ دیتے ہیں یا وزیر اعظم ایسی درخواست صدر کے پاس لے جاتا ہے اور ان کی منظوری لیتا ہے۔ اس لیے مقتدیٰ الصدر کو پارلیمنٹ کو تحلیل کرنے کا کوئی قانونی راستہ نظر نہیں آرہا اور ایک عجیب و غریب اقدام میں سپریم جوڈیشل کونسل کو ایسا کرنے کو کہا۔
سپریم جوڈیشل کونسل کے سامنے 24 اگست کو انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ وہ ایوان نمائندگان کو تحلیل کرنے کا اختیار نہیں رکھتے اور تمام جماعتوں سے کہا کہ وہ عدلیہ کو اپنی سیاسی رقابتوں اور دشمنیوں میں ملوث نہ کریں۔
سپریم جوڈیشل کونسل کے سامنے مقتدیٰ الصدر کے حامیوں کا دھرنا اپنے غیر قانونی مطالبے پر اصرار کرنے کے لیے یہ ہے کہ انھوں نے آٹھ اگست سے گرین زون پر حملہ کر کے پارلیمنٹ پر قبضہ کر رکھا ہے اور وہ دھرنا دے رہے ہیں۔