سچ خبریں:فسلطینی مزاحمتی گروہوں نے صیہونی حکومت کو کسی بھی غلط اقدام کے بارے میں خبردار کرتے ہوئے دھمکی دی کہ فلسطینی مجاہدین کے خلاف صیہونی دشمن کے کسی بھی اقدام کا ردعمل بہت وسیع اور تکلیف دہ ہو گا جو صرف غزہ کی پٹی تک محدود نہیں رہے گا۔
یاد رہے کہ حالیہ دنوں میں صیہونی حلقوں میں اس حکومت کی کابینہ کے دہشت گردی کی پالیسی پر واپس آنے کے فیصلے کے بارے میں کافی چرچا ہوا ہے جس کا مقصد غاصبوں کے خلاف حالیہ میزائل حملوں کے بعد اس حکومت کی کھوئی ہوئی ڈیٹرنس کو بحال کرنا ہے۔
اس سلسلے میں فلسطینیوں کے خلاف دہشت گردی کی پالیسی کو فعال کرنے کے قابض حکومت کے کھوکھلے اور پروپیگنڈہ ہتھکنڈوں کے بعد نیز رمضان المبارک کے مقدس مہینے کے اختتام اور اس حکومت کے داخلی بحران میں شدت آنے کے بعد فلسطینی مزاحمتی جماعتیں دشمن کے کسی بھی غلط اقدام کا سامنا کرنے کے لیے زیادہ سے زیادہ تیاری کی حالت ہیں۔
اسی تناظر میں مزاحمتی تحریک سے وابستہ ذرائع نے الاخبار اخبار کو بتایا ہے کہ فلسطینی مزاحمت کی عسکری شاخوں نے صیہونی دشمن کی کسی بھی حرکت کا منہ توڑ اور دردناک جواب دینے پر اتفاق کیا ہے نیز جب قابض حکومت کی جانب سے دہشت گردی کی پالیسی پر واپس آنے کی دھمکیوں کے بعد غزہ کی پٹی میں مزاحمتی قیادت نے انتہائی احتیاطی تدابیر اختیار کی ہیں۔
واضح رہے کہ اس سے قبل مزاحمتی تحریک نے ثالثوں کو متعدد پیغامات اس مواد کے ساتھ بھیجے تھے کہ اس تحریک کے رہنماؤں کے خلاف صہیونی دشمن کی کسی بھی کاروائی کا ردعمل بہت وسیع اور تکلیف دہ ہو گا جو صرف غزہ کی پٹی تک محدود نہیں رہے گا۔
مزاحمتی گروپوں نے یہ بھی خبردار کیا ہے کہ مزاحمتی لیڈروں یا مجاہدین میں سے کسی کے خلاف کسی بھی نئی دہشت گردی کی کاروائی کی قابضین کو بھاری قیمت چکانی پڑے گی، اس سلسلے میں مزاحمت کے باخبر ذرائع نے الاخبار اخبار کو بتایا کہ فلسطینی گروپوں کی طرف سے صیہونی جارحیت کا جواب اسرائیل کے اندر اور مزاحمتی محور کے ساتھ مل کر کیا جائے گا نیز مزاحمت نے پیش گوئی کی ہے کہ صیہونی دشمن مزاحمت کے رد عمل کے بارے میں ماضی کی طرح غلط اندازہ لگائے گا۔ صہیونی جماعتیں غلطی سے یہ سمجھتی ہیں کہ اگر وہ قتل و غارت جیسی کاروائیوں میں ملوث ہیں تو مزاحمت کسی بڑے ردعمل کا اظہار نہیں کرے گی۔