سچ خبریں: لبنانی نوجوانوں نے مقبوضہ علاقوں اور لبنان کے درمیان سرحدی علاقے میں صہیونی فوج کے نصب کردہ جاسوسی کیمروں کو ہٹا دیا۔
مذکورہ بالا لبنانی نوجوانوں نے اس جاسوسی مستول کے اوپر سے صیہونی حکومت کے جھنڈے اتار کر لبنان اور حزب اللہ کے جھنڈوں لگا دیئے۔
اس کارروائی کا اعتراف کرتے ہوئے اسرائیلی فوج نے یہ بھی اعلان کیا کہ یہ نوجوان لبنان کی حزب اللہ سے وابستہ ہیں اور انہیں مقبوضہ علاقوں اور لبنان کے درمیان مشترکہ سرحدوں کو نظر انداز کرنے والے علاقے کے قریب ایک جاسوسی دستہ ملا اور اس پر جاسوس کیمرے نصب کیے گئے تھے۔
کچھ عرصہ قبل جنوبی لبنان کے المنار رپورٹر نے خبر دی تھی کہ صہیونی دشمن نے لبنان کے زیر کنٹرول سرحدی گاؤں الغجر کے شمالی حصے میں اقوام متحدہ کی قرارداد 1701 کی خلاف ورزی کی ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق صیہونی حکومت نے سرحدی گاؤں الغجر کے اس حصے میں لبنان کے آزاد کردہ علاقوں کی طرف لوہے کے ستون اور ان پر جاسوسی کیمرے نصب کر دیے ہیں۔
لبنان اور مقبوضہ فلسطین کے درمیان 79 کلومیٹر طویل سرحد مشترک ہے جو صیہونی حکومت کی توسیع پسندانہ پالیسیوں کی وجہ سے مختلف ادوار میں ہمیشہ کشیدہ رہی ہے۔ 2000ء میں جنوبی لبنان سے صیہونی حکومت کی پسپائی، لبنان کے ساتھ سرحدی علاقوں میں اس حکومت کی جارحیت کا خاتمہ نہیں تھی کیونکہ لبنانی سرزمین کے کچھ حصے ابھی تک صیہونی حکومت کے قبضے میں ہیں۔