سچ خبریں: صیہونی حکومت میں حزب اختلاف کے رہنما بنجمن نیتن یاہو نے کل جمعہ کو فون پر تل ابیب کے نئے عبوری وزیر اعظم یایر لاپیڈ کو قبل از وقت انتخابات تک معاملات کو آگے بڑھانے کی ذمہ داری پر مبارکباد دی۔
24 نیوز سائٹ کی رپورٹ کے مطابق، نیتن یاہو نے فون کال میں لاپیڈ سے کہا کہ مجھے امید ہے کہ اگلے چار ماہ آپ کے اور ہم سب کے لیے سلامتی کے لیے آرام دہ ہوں گے۔
نیتن یاہو کے ترجمان نے اعتراف کیا کہ انہوں نے لاپیڈ کو مشورہ دیا کہ ان کے درمیان سیکیورٹی کے نئے مباحثوں کو فوجی اتھارٹی کے ذریعے اپ ڈیٹ کیا جائے تاکہ آئندہ انتخابات کے دوران سیکیورٹی کے مسائل کو سیاسی ہتھیار بننے سے روکا جاسکے۔
لاپیڈ کے ترجمان نے ایک بیان میں یہ بھی اعلان کیا کہ نیتن یاہو کو ایک فوجی اہلکار کی موجودگی کے ساتھ عبوری وزیر اعظم کے دفتر میں سیکیورٹی میٹنگ میں شرکت کا دعوت نامہ موصول ہوا۔
نفتالی بینیٹ کے بعد تل ابیب کے 24ویں وزیر اعظم کے طور پر لاپیڈ نے جمعرات کو صہیونی پارلیمنٹ کو تحلیل کرنے کے کنسیٹ کے ارکان کے فیصلے کے بعد، مقبوضہ علاقوں میں قبل از وقت انتخابات کے انعقاد تک معاملات کو آگے بڑھانے کا بیڑا اٹھایا۔
جہاں نیتن یاہو لاپیڈ کے ساتھ حفاظتی انتظامات تلاش کر رہے ہیں، تل ابیب نے مہینوں سے دونوں کے درمیان سیاسی کشیدگی میں اضافہ دیکھا۔ نیتن یاہو اپوزیشن لیڈر کے طور پرمتبادل کابینہ کی تشکیل کے ساتھ دوبارہ وزیر اعظم بننے کے عمل میں تھے۔ دوسری طرف، لیپڈ، کنیسٹ میں حکمران اتحاد کے اتحادی اور کابینہ میں نمبر دو کے طور پر، پارلیمنٹ کو تحلیل کرنے اور کابینہ کو برقرار رکھنے کی پوری کوشش کی، جسے بینیٹ کے ساتھ گردش کے ذریعے چلایا جانا تھا۔