سچ خبریں:پی آر نیوز وائر ویب سائٹ نے بتایا ہے کہ سعودی عرب اور اسرائیل فیلم انڈسٹری میں ایک ساتھ کام کر رہے ہیں۔
سعودی لیکس کی رپورٹ کے مطابق پی آر نیوز وائر ویب سائٹ نے فیلم انڈسٹری میں سعودی عرب اور اسرائیل کےباہمی تعاون کا انکشاف کیا ہے جس کا مقصد خلیج فارس کے ممالک کے ساتھ صہیونی حکومت کے تعلقات کو معمول پر لانا ہے،سائٹ نے لکھاہے کہ صہیونی اداکاروں کا ایک گروپ سعودی عرب میں داخل ہوا اور "ابراہیم” نامی معاہدے سے متعلق ایک سیاسی موضوع والی فلم بنائی۔
ویب سائٹ نے لکھا ہے کہ فلم کی کہانی سعودی عرب کے تبوک میں واقع ماؤنٹ اللوز کی ہےجسے بہت سے یہودی سینا ماؤنٹ کہتے ہیں،سائٹ کے مطابق یہ فلم رواں ماہ کی چوتھی تاریخ کوتل ابیب میں اور اسی ماہ کی 24 تاریخ کو ڈلاس میں نمائش کے لئے پیش کی جائے گی۔
واضح رہے کہ سعودی حکام سعودی عرب کے اندر اور باہر رائے عامہ کو صیہونیوں کے حق میں کرنے کے ایک منظم منصوبے کے تحت اسرائیلی حکومت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ صیہونی حکومت کے ساتھ متحدہ عرب امارات اور بحرین کے مابین سمجھوتے کے معاہدے پر دستخط کرنے کے بعد اس حکومت کے ساتھ سمجھوتہ کرنے اور تل ابیب کے ساتھ تعلقات بحال کرنے پر آل سعود حکومت کی تڑپ میں اضافہ ہوا ہے ، اس قدر کہ اس ملک کے عہدیداروں نے متعد بار صیہونی غاصبوں کے ساتھ تعلقات قائم کرنے میں ا پنی دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔
واضح رہے کہ حال ہی میں سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے سی این این کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانا خطے کے معاشی ، سماجی اور سلامتی کے مفادات میں ہوگاجبکہ ماہرین کا کہنا ہے کہ بن سلمان بھی ، بحرین اور متحدہ عرب امارات کے رہنماؤں کی طرح فلسطینیوں اور مسلمانوں کے حقوق کو نظر انداز کرکے کسی بھی قیمت پر صیہونی حکومت کے ساتھ سمجھوتہ کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔