سچ خبریں:ایک صہیونی اخبار نے فلسطینی مزاحمتی تحریک کی پہلی جارحانہ سرنگ کی تصاویر شائع کی ہیں۔
صیہونی اخبار Yedioth Ahronoth نےآج اتوار فلسطینی مزاحمتی تحریک کی پہلی جارحانہ سرنگ کے بارے میں معلومات سامنے لانے کے بعد لکھا کہ یہ سرنگ 1948ء میں مقبوضہ شہر صفد میں کھودی گئی تھی۔
اخبار کے مطابق اب تک شناخت کی گئی اس سرنگ کی لمبائی 45 میٹر ہے اور اس کی چوڑائی تقریباً ایک میٹر ہے جبکہ اس سرنگ کی اونچائی 60 سینٹی میٹر ہے اور اس میں صرف سینے کی پوزیشن کے ساتھ سفر کرنا ممکن ہے۔
صیہونیوں کا کہنا ہے کہ اس سرنگ نے حرا الرمانیہ کے محلے کو صفد کے یہودی محلے سے مزید جوڑ دیا، جس کا مقصد صیہونیوں کے خلاف فلسطینی مزاحمتی کارروائیوں کو انجام دینا تھا،واضح رہے کہ صیہونی حکومت نے غزہ کی پٹی میں مزاحمتی سرنگوں کو تباہ کرنے کی بہت کوششیں کی ہیں لیکن اسے کامیابی نہیں ملی۔
یادرہے کہ جہاں ایک طرف فلسطینیوں کے خلاف صیہونیوں کے مظالم میں اضافہ ہورہا ہے وہیں مزاحمتی تحریک کی جانب سے بھی صیہونی جرائم کا مقابلہ کرنے کے لیے نت نئے طریقوں کو استعمال کیا جارہا ہے جس میں شہادت طلبانہ کاروائیاں اور سرنگوں کی کھدائی شامل ہیں جس سے صیہونیوں میں خوف وہراس کی لہر دوڑ گئی ہے۔