غزہ کے باسی عالمی انسانی زوال کے درمیان قتل عام کا شکار 

غزہ

?️

سچ خبریں: فلسطینی مزاحمتی کمیٹیوں نے صیہونی ریگیم کی فوج کے غزہ پٹی بھر میں غیر مسلح شہریوں پر وحشیانہ حملوں کے جواب میں ایک بیان جاری کیا ہے، جس میں صبح سے اب تک تقریباً 130 افراد کے قتل عام اور مہاجرین کے خیموں کے دیوانہ وار بمباری کی مذمت کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ بیان میں کہا گیا کہ خان یونس کے مغربی علاقے المواصی میں مہاجرین کے خیموں کو نشانہ بنانا، جہاں سوئے ہوئے فلسطینیوں کو زندہ جلا دیا گیا، گنجان آباد رہائشی مکانات کو بمباری کرنا، اور غزہ بھر میں قتل عام جاری رکھنا، یہ سب کچھ عالمی برادری کی آنکھوں کے سامنے فلسطینیوں کے خلاف نسل کشی اور نسلی صفائی کی صیہونی ریگیم کی مسلسل جرائم کی عکاسی کرتا ہے۔
فلسطینی مزاحمتی کمیٹیوں نے زور دے کر کہا کہ ہمارے لوگوں کو ان کے خیموں میں زندہ جلانے اور نسل کشی کے جرائم کا تسلسل، جو کہ آڈیو اور ویڈیو ثبوت کے ساتھ دستاویزی شکل میں موجود ہے، عرب و اسلامی دنیا یا بین الاقوامی سطح پر کسی واضح موقف کے فقدان میں بین الاقوامی برادری کی اخلاقی، سیاسی اور انسانی ناکامی کو ظاہر کرتا ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ امریکی حکومت صیہونی ریگیم کے جرائم، دہشت گردی اور قتل عام کا اہم شراکت دار اور حامی ہے، اور اگر واشنگٹن کی سیاسی چھتری اور فوجی حمایت نہ ہوتی تو یہ نازی درندہ کبھی بھی اپنے مظالم جاری نہ رکھ پاتا۔
فلسطینی مزاحمت نے تمام عرب و اسلامی امت اور دنیا کے آزاد ضمیر افراد سے اپیل کی کہ وہ فلسطینی عوام کے ساتھ اپنی ذمہ داری نبھاتے ہوئے غزہ کے خلاف نسل کشی اور وحشیانہ قتل عام کو روکنے کے لیے مؤثر اقدامات کریں۔ ساتھ ہی، دنیا کے آزاد لوگوں سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ بھوک اور جلانے کے ذریعے قتل کیے جا رہے فلسطینیوں کی مدد کے لیے فوری اقدامات کریں اور ان کے دفاع کے لیے ضروری حمایت فراہم کریں۔
بیان کے اختتام پر فلسطینی عوام سے اپیل کی گئی کہ وہ مغربی کنارے، مقبوضہ بیت المقدس، 1948 کے مقبوضہ علاقوں اور ہر جگہ اٹھ کھڑے ہوں، ہر شکل میں مزاحمت کو تیز کریں، اور غزہ میں بہائے گئے معصوم خونوں کے بدلے میں صیہونی دشمن کو ہر جگہ نشانہ بنائیں۔
یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب صیہونی درندوں نے گزشتہ رات اور آج صبح خان یونس کے المواصی علاقے میں مہاجرین کے خیموں کو بے رحمی سے بمباری کی۔ طبی ذرائع کے مطابق، صیہونی فوج کے وحشیانہ حملوں میں صبح سے دوپہر تک 125 شہری شہید ہو چکے ہیں جبکہ سینکڑوں زخمی یا لاپتہ ہیں۔
گزشتہ کچھ دنوں سے، جبکہ امریکی حکومت غزہ میں جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کی کوششیں کرنے کا دعویٰ کر رہی تھی اور تجزیہ کاروں کو توقع تھی کہ صیہونی ریگیم کے حملے کم از کم ڈونلڈ ٹرمپ کے دورۂ عرب ممالک کے دوران رک جائیں گے، لیکن ٹرمپ کی موجودگی میں صیہونی فوج کے حملے اور بھی شدت اختیار کر گئے۔
ان دنوں ہسپتال بھی صیہونی فوج کے اہم نشانے بنے ہوئے ہیں، جہاں یورپی ہسپتال اور خان یونس کا ناصر میڈیکل کمپلیکس مکمل طور پر تباہ کر دیا گیا ہے۔ ساتھ ہی، تقریباً تین ماہ سے غزہ کا محاصرہ جاری ہے، جس کی وجہ سے ایک دانہ گندم تک نہیں پہنچ پا رہا۔ بین الاقوامی ادارے غزہ میں حقیقی قحط کی خبریں دے رہے ہیں، جہاں 2 ملین سے زائد افراد آہستہ آہستہ موت کے منہ میں جا رہے ہیں۔

مشہور خبریں۔

وزیراعظم شہباز شریف کی مختلف ممالک کے سربراہان کو عید کی مبارکباد

?️ 3 مئی 2022اسلام آباد(سچ خبریں) وزیراعظم شہباز شریف نے ترک صدر رجب طیب اردوان، قطر کے امیر شیخ تمیم

صیہونی حکام کی زبانی جنگ کا سلسلہ جاری

?️ 13 دسمبر 2022سچ خبریں:قابض حکومت کے عہدیداروں کے درمیان لفظی جنگ اور شدید اختلافات

کیا صہیونی واقعی پسپائی اختیار کر رہے ہیں؟

?️ 10 جنوری 2024سچ خبریں:صیہونی حکومت کے ذرائع ابلاغ غزہ کے خلاف جنگ کے تیسرے

یمنیوں نے تیل منڈی میں بھی ہلچل مچادی؛سات سال میں سب سے زیادہ قیمتیں

?️ 20 جنوری 2022سچ خبریں:یمن کے خلاف برسوں سے جارحیت کے ملوث متحدہ عرب امارات

طالبان رہنما: امریکی قبضے کے خاتمے سے افغانستان میں سلامتی بحال ہو جائے گی۔ فلسطین بھی آزاد ہو جائے گا

?️ 16 اگست 2025سچ خبریں: افغانستان میں غیر ملکی افواج کے انخلا اور امریکی قبضے

غزہ میں ناکامی مغربی کنارے پر حملے کا باعث بنی

?️ 25 فروری 2025سچ خبریں: پیر کے روز اپنے اداریے میں ہاریٹز نے مزید کہا کہ

پاراچنار میں امن معاہدے کے باوجود سڑکیں نہ کھل سکیں، مظاہرین کا دھرنا جاری

?️ 3 جنوری 2025 پاراچنار: (سچ خبریں) خیبر پختونخوا کے ضلع کرم کے مرکز پاراچنار

نیتن یاہو نے دعویٰ کیا: ہم غزہ جنگ کے خاتمے کے قریب ہیں

?️ 7 اکتوبر 2025سچ خبریں: اسرائیلی وزیر اعظم نے تحریک حماس کی مزاحمت کو تسلیم

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے