?️
سچ خبریں: صہیونی ریاست کے غزہ پٹی پر جاری حملوں کے خلاف بڑھتے عدم اطمینان کے بعد، اس ریاست کے ریزرو فوجیوں میں بغاوت کی لہر چل پڑی ہے۔ عبرانی میڈیا کے مطابق، ایک بڑی تعداد میں ریزرو فوجیوں نے نئے فوجی طلب پر جانے سے انکار کر دیا ہے۔
اس سلسلے میں، صہیونی فوج کے ایک انفنٹری سپاہی "اران تمیر”، جو گزشتہ ڈیڑھ سال میں چار بار جنگ کے محاذوں پر بھیجا جا چکا ہے، نے ایک کھلے خط میں اعلان کیا ہے کہ وہ غزہ میں نئی زمینی کارروائی میں حصہ نہیں لے گا۔ اس خط کو خبری ویب سائٹ "واللا” پر شائع کیا گیا، جس میں تمیر نے صاف الفاظ میں کہا کہ حکومت کہے گی کہ یہ کارروائی یرغمالوں کو چھڑانے، بقا کی جنگ یا حماس کو ختم کرنے کے لیے ہے—لیکن یہ سب جھوٹ ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ایسی جنگ کو مسترد کرنا جس کے اعلان کردہ مقاصد جھوٹ ہوں، بالجائز ہے۔ ایسی جنگ کو مسترد کرنا جو ہماری اخلاقی پستی کا نقطہ ہو، بالکل جائز ہے۔
تمیر نے دیگر ریزرو فوجیوں کو خبردار کیا کہ ان پر حماس کو تقویت دینے یا اگلے قتل عام کو ہوا دینے کا لیبل لگایا جا سکتا ہے، لیکن انہوں نے ایسے الزامات کو پاگل پن اور بے بنیاد قرار دیا۔
اس سابق فوجی نے واضح کیا کہ وہ اس جنگ میں خدمات جاری رکھنے کو مستقبل میں اپنے ضمیر کے ساتھ نہیں جوڑ سکتے۔ انہوں نے لکھا کہ اگر میں اس جنگ میں خدمات جاری رکھتا ہوں، تو میں کبھی خود کو معاف نہیں کروں گا۔
صہیونی ریاست کے فوجیوں کی نافرمانی صرف تمیر تک محدود نہیں۔ مارچ میں، اس ریاست کے سابق ملٹری انٹلیجنس افسر "مائیکل مائر” نے کہا کہ موجودہ جنگ "مکمل طور پر اسرائیلی عوام کے مفادات کے خلاف” ہے۔ مزید برآں، صہیونی فضائیہ کے تقریباً 1,000 موجودہ اور سابق پائلٹوں اور اہلکاروں نے ایک درخواست پر دستخط کیے ہیں جس میں جنگ کو ختم کرنے کی قیمت پر بھی یرغمالوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ اس بیان کے بعد، فوج نے اعلان کیا کہ دستخط کرنے والوں کو ریزرو فورسز میں خدمات انجام دینے کی اجازت نہیں ہوگی۔
اسی طرح، یونٹ 8200 (صہیونی فوج کے ایک ایلیٹ یونٹ) کے سینکڑوں انٹلیجنس اہلکاروں اور ریزرو ڈاکٹروں نے بھی اسی طرح کے بیانات جاری کیے ہیں۔
یہ تمام ترقیات اس وقت سامنے آ رہی ہیں جب فلسطینی ذرائع نے صہیونی فوج کے غزہ کے شہریوں کے خلاف بڑھتے مظالم کی اطلاع دی ہے، اور عالمی برادری نے اس خطے میں انسانی المیے کے بارے میں خبردار کیا ہے۔
نیویارکر کی ایک رپورٹ کے مطابق، جب کہ کچھ ریزرو فوجی اپنا احتجاج کھلے عام ظاہر کر رہے ہیں، ہزاروں دیگر "خاموش نافرمانی” کر رہے ہیں—یعنی وہ مقررہ تاریخ پر خدمات کے لیے حاضر ہی نہیں ہوتے۔
ریزرو فوجی اس ریاست کی فوج کا 70% حصہ ہیں۔ عام طور پر، ہر ریزرو اہلکار کو تین سال میں زیادہ سے زیادہ 54 دن خدمات کے لیے بلایا جاتا ہے۔ پہلے ان طلبات پر شرکت کی شرح بہت زیادہ تھی، لیکن اب بہت سے فوجی کہتے ہیں کہ خدمات نہ کرنا اسرائیل یا کم از کم ان کے اپنے خاندانوں کے لیے بہتر ہے۔
صہیونی فوج کے ترجمان نے ریزرو فوجیوں کی غیر حاضری کے اعداد و شمار دینے سے انکار کر دیا ہے، صرف یہ کہہ کر کہ فوج کے پاس "اپنے مشنوں کو پورا کرنے کے لیے کافی افرادی قوت موجود ہے۔” تاہم، اخبار "یدیعوت احرونوت” نے رپورٹ کیا کہ چیف آف اسٹاف نے ایک خفیہ اجلاس میں وزرا کو خبردار کیا کہ فوج کو شدید "افرادی قوت کی کمی” کا سامنا ہے اور وہ غزہ میں حکومت کے مقاصد پورے نہیں کر سکتی۔
نیویارکر کے مطابق، ایک لیفٹیننٹ کرنل نے کہا کہ "کئی یونٹ مکمل طور پر بکھر چکے ہیں،” جبکہ ایک بھرتی اہلکار نے اسرائیلی نیٹ ورک 12 کو بتایا کہ وہ "مکمل مایوسی” کی حالت میں ہے۔
ریزرو فورسز کے ایک کمانڈر، جسے "نیر” کے نام سے جانا جاتا ہے، نے نیویارکر کو بتایا کہ جنگ کے ابتدائی دنوں میں کچھ فوجی جو "سالوں سے ریزرو میں نہیں تھے”، شامل ہو گئے، لیکن جیسے جیسے جنگ طویل ہوئی اور محاذ لبنان، ویسٹ بینک اور شام تک پھیل گیا، بہت سے فوجیوں کو "پانچویں یا چھٹی بار” بلایا گیا۔
وہ خود ایک اور ڈیوٹی کے لیے تیار ہو رہا تھا، جب اس نے بتایا کہ اس کی یونٹ اب تک 200 دن سے زیادہ خدمات انجام دے چکی ہے۔ اس کے مطابق، اس دوران شادیاں ٹوٹ گئیں، نوکریاں چلی گئیں، اور زندگیاں تباہ ہو گئیں۔
صہیونی ریاست کی ایمپلائمنٹ سروسز آرگنائزیشن کے ایک سروے کے مطابق، 41% ریزرو فوجیوں کو ڈیوٹی سے واپسی پر نوکری سے نکال دیا گیا یا استعفیٰ دینا پڑا۔ نیر کا کہنا ہے کہ اس کی یونٹ کی آخری ڈیوٹی میں 60% حاضر ہوئے، لیکن اس بار "50% سے بھی کم” آئے ہیں۔ حالات واقعی خراب ہیں۔ سب تھک چکے ہیں۔
Short Link
Copied
مشہور خبریں۔
برطانوی حکومت کے دفتر کے سامنے فلسطین کی حمایت میں مظاہرہ
?️ 2 نومبر 2023سچ خبریں: فلسطینی حامی مظاہرین لندن میں برطانوی حکومت کے دفتر کے
نومبر
آرئیل آپریشن صیہونی سیکورٹی سسٹم کے لیے ایک بڑا دھچکا تھا:صیہونی اخبار
?️ 4 مئی 2022سچ خبریں:عبرانی روزنامے کا کہنا ہے کہ آپریشن ایریل اسرائیل کے سیکیورٹی
مئی
آپریشن عزم استحکام حکومت کی ضرورت ہے یا فوج کی مرضی سے ہو رہا ہے؟
?️ 2 جولائی 2024سچ خبریں: پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ
جولائی
اسرائیلی فوج میں نوکری کرنا حرام:صہیونی ربی
?️ 23 نومبر 2022سچ خبریں:ایک صہیونی ربی نے اس حکومت کی فوج میں خدمات انجام
نومبر
الحشد الشعبی کا اربعین زائرین کے خلاف داعشی منصوبہ ناکام
?️ 10 ستمبر 2022سچ خبریں:عراق کی عوامی تنظیم الحشد الشعبی نے اس ملک کے صوبہ
ستمبر
شہباز شریف کی لوڈشیڈنگ پر اظہار برہمی
?️ 4 جون 2022لاہور(سچ خبریں)وزیراعظم شہباز شریف ملک بھر میں بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ پر
جون
نیو یارک ٹائمز سکوائر میں 21 سالہ جوان مسلح افراد کی فائرنگ سے شدید زخمی ہوگیا
?️ 28 جون 2021نیویارک (سچ خبریں) امریکی شہر نیویارک ٹائمز سکوائر میں ایک 21 سالہ
جون
حماس کے پاس اب بھی قابل ذکر فوجی طاقت اور سینکڑوں میزائل موجود
?️ 26 مئی 2025سچ خبریں: واللا نیوز کے عبرانی زبان کے پورٹل کی ایک رپورٹ
مئی