?️
سچ خبریں: الوفد کے حوالے سے، عرب لیگ کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل حسام زکی نے کہا ہے کہ غزہ کے واقعات کے حوالے سے یورپی اور بین الاقوامی موقف میں واضح تبدیلی واقع ہوئی ہے اور گزشتہ ایک سال میں یورپیوں کی سوچ اس طرح کی نہیں تھی۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ یورپ کے محدود ممالک، جو چار یا پانچ ہیں، فلسطینی عوام کے حقوق کو تسلیم کرتے ہیں اور واضح طور پر اس کی توثیق کرتے ہیں، جبکہ دوسرے ممالک ہیں جو فلسطین کے معاملے کو زیادہ احتیاط سے دیکھتے ہیں اور اسرائیل کی ترغیبات کو بہتر سمجھتے ہیں۔
زکی نے مزید کہا کہ عرب لیگ ایک بڑے نظام کا حصہ ہے جو تقریباً دو سال پہلے سے فعال ہے، اور وہ ‘عرب اور اسلامی کمیٹی’ ہے جو ریاض میں ہونے والے عرب اور اسلامی ممالک کے سربراہی اجلاس میں وجود میں آئی۔ ایک سال بعد اسی طرح کا ایک اور اجلاس بھی ہوا جس کی صدارت سعودی عرب کر رہا ہے۔ اس کمیٹی کا کام عرب اور اسلامی ممالک کی طرف سے جنگ بندی کے لیے کیے جانے والے اقدامات کی نگرانی کرنا ہے، اور عرب لیگ کے سیکرٹری جنرل اپنے موجودہ عہدے کے تحت اس میں شامل ہیں۔
عرب لیگ کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل نے نشاندہی کی کہ یہ کمیٹی بین الاقوامی برادری کو اقدامات کرنے پر قائل کرنے کے لیے اہم کوششیں کر رہی ہے اور اس کے ساتھ ساتھ دنیا کو اسرائیل پر دباؤ ڈالنے پر آمادہ کرنے کی بھی کوشش کر رہی ہے، اور یہ کام صرف امریکہ اور پھر یورپی یونین سے ہی ممکن ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس دوران ممالک کا ایک گروپ ہے جس کی قیادت فرانس کر رہا ہے؛ یہ ممالک فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں اور ان کا خیال ہے کہ یہ اقدام فلسطینیوں کو امید دلانے کا بہترین ذریعہ ہے تاکہ اسرائیل کو ایک واضح پیغام دیا جا سکے کہ دو ریاستی حل اب بھی زیرِغور ہے اور اسے نظرانداز کرنا قابلِ قبول نہیں ہے۔
زکی نے یہ بھی زور دے کر کہا کہ دو ریاستی حل پر حال ہی میں شدید حملے ہوئے ہیں اور نیویارک میں ہونے والے ایک حالیہ کانفرنس میں اس منصوبے کی سخت مخالفت کی گئی۔
یہ اس وقت ہو رہا ہے جب 200 سے زائد یورپی اعلیٰ سفارت کاروں نے ایک کھلے خط میں یورپی یونین یا رکن ممالک سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غزہ میں اسرائیلی جنگ اور ویسٹ بینک میں اس ریژیم کے غیرقانونی اقدامات کے خلاف فوری طور پر آزادانہ طور پر کارروائی کریں۔
سینکڑوں سابق یورپی اعلیٰ سفارت کاروں نے یونین کے عہدیداروں کے نام ایک کھلے خط میں اسرائیل کے خلاف غزہ کی پٹی میں جنگ بندی اور ویسٹ بینک میں اس ریژیم کے غیرقانونی اقدامات کو روکنے کے لیے فوری کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ یہ خط 209 سابق یورپی نمائندوں اور سفراء نے دستخط کیا ہے۔
خط میں زور دیا گیا ہے کہ اگر یورپی یونین اجتماعی طور پر اس سلسلے میں کارروائی کرنے میں ناکام رہتی ہے، تو رکن ممالک کو انسانی حقوق کی حمایت اور بین الاقوامی قانون کے نفاذ کے لیے اکیلے یا چھوٹے گروپوں کی شکل میں کارروائی کرنی چاہیے۔
سفارت کاروں نے خط میں 9 نقطہ نظر تجویز کیے ہیں؛ جن میں برآمدی ہتھیاروں کے لائسنس معطل کرنا، غیرقانونی بستیوں کے ساتھ سامان اور خدمات کی تجارت پر پابندی، اور اس بات کو یقینی بنانا کہ یورپی ڈیٹا سینٹرز اسرائیلی حکومت یا کمپنیوں کے ڈیٹا کو غزہ اور دیگر مقبوضہ علاقوں میں موجودگی اور سرگرمیوں سے متعلق پراسیس یا اسٹور نہ کریں۔
دستخط کرنے والوں میں 110 سابق سفراء، 25 سابق ڈائریکٹرز جنرل، اور یورپی یونین کی خارجہ ایکشن سروس کے سابق سیکرٹری جنرل ‘ایلن لو رائے’ اور یورپی کمیشن کے سابق سیکرٹری جنرل ‘کارلو ٹروجان’ شامل ہیں۔
Short Link
Copied


مشہور خبریں۔
وزیر اعظم نے آئندہ انتخابات کے لئے حکمت عملی تیار کر لی
?️ 24 دسمبر 2021اسلام آباد(سچ خبریں) وزیر اعظم نے آئندہ انتخابات کے لئے حکمت عملی
دسمبر
تیونس کی خطرناک صورتحال
?️ 23 جنوری 2023سچ خبریں:تیونس کی اسلام پسند جماعت کے رہنما نے اس ملک کی
جنوری
ایرانی صدر نے اقوام متحدہ کے اجلاس میں کیا کہا؟
?️ 20 ستمبر 2023سچ خبریں: ایران کےصدر رئیسی نے اقوام متحدہ کے 87 ویں اجلاس
ستمبر
بحرین کا صیہونیوں کے ساتھ تعلقات میں ایک قدم اور آگے
?️ 20 اپریل 2021سچ خبریں:بحرین کی قومی فضائی کمپنی نے صیہونیوں کے ساتھ تعلقات کی
اپریل
عمران خان ’طاقتوروں‘ سے مذاکرات کیلئے کمیٹی تشکیل دینے کو تیار
?️ 25 مئی 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور
مئی
حکومت کا پی ٹی آئی کے تین ارکان اسمبلی کے استعفے منظور کرنے پر غور
?️ 27 مئی 2022کراچی(سچ خبریں)حکومت کا شاہ محمود، فواد چوہدری، شیریں مزاری کے استعفے منظور
مئی
آزاد کشمیر کے انتخابات اور سیاسی جماعتوں میں جاری لفظی جنگ
?️ 20 جولائی 2021(سچ خبریں) 25 جولائی کو آزاد کشمیر میں انتخابی دنگل سجنے کو
جولائی
یمن پر حملوں سے متعلق ٹرمپ کی خفیہ کاری بے نقاب
?️ 4 مئی 2025 سچ خبریں:امریکی اخبار نے انکشاف کیا ہے کہ اس ملک کے
مئی