سچ خبریں: اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے ترجمان اسٹیفن دوجارک نے غزہ میں امدادی کارکنوں کے لیے مخدوش حالات کی شکایت کی۔
اس بنا پر دوجارک نے صحافیوں کو بتایا کہ ہم نے اسرائیل سے کہا ہے کہ وہ غزہ میں امدادی گروپوں کے ساتھ زیادہ موثر تعاون کرے اور اقوام متحدہ کو ضروری حفاظتی آلات استعمال کرنے کی اجازت دے۔ نیز، ہماری اسرائیلی فوج سے درخواست ہے کہ غزہ کے لوگوں کو امداد فراہم کرنے کے عمل کو آسان بنایا جائے۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ بدقسمتی سے غزہ میں انسانی بنیادوں پر کی جانے والی کارروائیوں کو اسرائیلی فوج نے بارہا نشانہ بنایا ہے۔ اب غزہ میں امدادی سرگرمیاں خطرناک ہو گئی ہیں، اور اگر میں ایمانداری سے کہہ رہا ہوں تو بالکل ناقابل برداشت ہے۔
دوجارک نے مزید کہا کہ ہم غزہ میں انسانی امداد کی تقسیم کے لیے روزانہ کی بنیاد پر حالات کا جائزہ لے رہے ہیں۔ یہ کارروائی پہلے مرحلے میں اقوام متحدہ کے عملے کی حفاظت کے لیے اور اگلے مرحلے میں ان امداد کے وصول کنندگان کی حفاظت کے لیے کی جاتی ہے۔
صیہونی حکومت نے فلسطینیوں میں امدادی سامان کی تقسیم کے مقامات پر بارہا بمباری کی ہے اور عام شہریوں کو شہید کیا ہے۔
7 اکتوبر 2023 کو غزہ جنگ کے آغاز سے اب تک اس علاقے میں صہیونی افواج کی بمباری میں 273 امدادی کارکن اپنی جانیں گنوا چکے ہیں جن میں سے 193 عن روہ تنظیم کے رکن تھے۔