سچ خبریں: عراقی پارلیمنٹ کے ایک رکن نے اس ملک میں بڑھتے ہوئے درجہ حرارت کے موقع پر عراق میں بجلی کے بحران کے کا ذکر کرتے اس بحران کے شدت اختیار کرنے کی ایک وجہ امریکہ کے اقدامات کو قرار دیا۔
المعلومہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق عراقی پارلیمنٹ کے رکن حسین السعبری نے اس بات پر زور دیا کہ اس ملک کے حالات کی خرابی اور عراق میں بجلی کے بحران کے پیدا ہونے کی ایک وجہ پس پردہ ہاتھ ہیں۔
مزید پڑھیں: عراق ڈالر کے بحران کی اصل وجہ خود امریکہ ہے:عراقی سیاستدان
انہوں نے مزید کہا کہ عراق کے اس بحران نے اس ملک کے شہریوں کی امیدوں کو مایوس کیا ہے، بجلی کا بحران اور دن میں 2 سے 4 گھنٹے اس کا تعطل قابل قبول نہیں کیونکہ ہم موسم گرما میں ہیں۔
السعبری نے مزید کہا کہ عراقی حکومت کے اقدامات اور جرمن سیمنز اور امریکن جنرل الیکٹرک کمپنیوں کے عہدیداروں کے ساتھ ملاقاتوں سے ملک کے حالات میں بہتری آنے والی تھی لیکن درحقیقت ہمیں عراقی بجلی بحران کے حوالے سے کوئی تبدیلی نظر نہیں آتی۔
یہ بھی پڑھیں: امریکی قبضے کے دوران سب سے زیادہ ڈالر عراق سے نکلے: حیدر العبادی
انہوں نے واضح کیا کہ عراق میں اس بحران کی بہت سی وجوہات ہیں، ان میں سے سبھی اندرونی نہیں ہیں، غیر ملکی کمپنیوں اور امریکی پابندیوں کی وجہ سے ایران کو بجلی کی قیمت کی ادائگی نہ ہونے نے اس بحران کو مزید سنگین بنا دیا ہے،دوسری وجہ عراق میں بجلی کے ٹاورز کا رک جانا ہے۔
عراق میں ہوا کا درجہ حرارت بڑھنے اور اس ملک کے شہر گرم ہونے کے ساتھ ہی عراق میں بجلی کا بحران ایک بار پھر متنازعہ ہو گیا ہے تاکہ عراقی میڈیا نے اس ملک کے عوام کے خلاف امریکہ کی اقتصادی پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اعلان کیا کہ واشنگٹن کی جانب سے عراق کے اندر ڈالر کے تبادلے کی غیر منصفانہ پالیسی کو جاری رکھنے سے اس ملک میں معاشی بحران عوامی بحران میں تبدیل ہو گیا ہے اور عوام کی بجلی، ادویات خریدنے اور زندگی کی بنیادی ضروریات کی فراہمی کو بحران کا سامنا ہے۔