سچ خبریں:عراق کی اسلامی مزاحمتی تحریک النجبا کے ترجمان نے اپنی تقریر میں اس بات پر زور دیا کہ صیہونیوں کے ساتھ سمجھوتہ کرنے کا انجام ہلاکت کےسوا کچھ نہیں۔
عراق کی اسلامی مزاحمتی تحریک النجبا کے انفارمیشن آفس کی رپورٹ کے مطابق النجبا اسلامی مزاحمتی تحریک کے ترجمان ، نصر الشمری نے عراق اور صیہونی حکومت کے مابین سمجھوتے پر مبنی قیاس آرائیوں اور منصوبہ بند بیانات پر شدید رد عمل کا اظہار کیا ، رپورٹ کے مطابق نصر الشمری نے سمجھوتہ کرنے والوں سے کہاکہ عراق آپ کے باپ کی ملکیت نہیں ہے کہ آپ اس کی تاریخ ، مقامات اور نظریاتی معاشرتی اصول ضبط کر لیں ۔
انھوں نے شہید آیت اللہ محمد باقر صدر کے فتویٰ کا حوالہ دیتے ہوئے جس میں انھوں نے کہا کہ اسرائیلی دشمن کے ساتھ سمجھوتہ کرنے والے دین سے خارج ہوجاتاہے ، ایسے افراد اور جماعتوں کو جو یروشلم پر قابض حکومت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کی کوشش کر رہے ہیں، متنبہ کیا کہ یہ فتوی واضح اورروشن ہے لہذا عقل سے کام لیں، سبق سیکھیں اور اپنے آپ کو اپنے ہاتھوں سے نہ ہلاک نہ کریں!
واضح رہے کہ گذشتہ رات عراقی صدر نے سوشل میڈیا پر شائع ہونے والی خبروں کہ عراقی صدر برہم صالح نے صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کے لئے سبز روشنی دی ہے، پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اعلان کیا کہ میڈیا اور سوشل میڈیا نے جعلی خبریں شائع کیں، اس سلسلے میں عراقی صدر کے ترجمان نے شائع ہونے والی خبروں کی تردید کی ہے جن میں برہم صالح کے حوالے سے کہا گیاہے کہ وہ فلسطینیوں کے ساتھ ہم آہنگی کرنے کے بعد صیہونی حکومت کے ساتھ سمجھوتہ کے معاہدے پر دستخط کرنے کے لئے تیار ہیں۔
عراقی صدر کے ترجمان نے میڈیا اور سوشل میڈیا سے مطالبہ کیا کہ وہ محتاط رہیں اور سرکاری ذرائع سے معلومات حاصل کریں، عراقی صدر نے اس طرح کے مواد اور خبروں پر غور کیا جس کا مقصد مشکوک اہداف کے ساتھ توہین کرنا اور انتشار پیدا کرنا ہے۔