سچ خبریں:طالبان کے موجودہ وزیر داخلہ جو اس تنظیم کےسینئر نائب رہنما بھی ہیں، پہلی بار میڈیا کے سامنے آئے۔
طالبان کے وزیر داخلہ سراج الدین حقانی آج (ہفتہ 5 مارچ) کو افغان پولیس کی متعدد اکیڈمیوں کی گریجویشن تقریب میں پہلی بار کیمروں کے سامنے نمودار ہوئےجبکہ اس سے قبل سراج الدین حقانی کے چہرے کی تصویر کبھی شائع نہیں ہوتی تھی۔
یادرہے کہ طالبان کے وزیر داخلہ وہ اقوام متحدہ کی پابندیوں کی فہرست اور امریکی محکمہ خارجہ کی ایوارڈ لسٹ میں شامل ہیں، سراج الدین حقانی اس سے قبل امریکہ اور غیر ملکی افواج کے خلاف مسلح جدوجہد کی نگرانی کرتے تھے،قابل ذکر ہے کہ حقانی کے خلاف امریکی ایف بی آئی اب بھی مقدمہ چلا رہی ہے اور امریکی محکمہ خارجہ نے اس کے لیے 10 ملین ڈالر کا انعام رکھا ہے۔
یاد رہے کہ امریکہ اور طالبان کے درمیان قطر میں ہونے والے معاہدے کے مطابق کچھ طالبان رہنماؤں کا نام امریکی بلیک لسٹ سے نکالا جانا چاہیے تھا لیکن اب تک ایسا نہیں کیا گیابلکہ امریکہ نے اس ملک کے اثاثے بھی ٖضبط کر لیے جس سے افغان عوام کو سخت مشکلات کا سامنا ہے اور انسانی حقوق کی متعدد تنظمیوں کا کہنا ہے کہ امریکہ کا یہ اقدام افغان عوام کو اجتماعی سزا دینا ہے لیکن امریکہ کو کسی کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔