صیہونی حکومت کی قتل مشین میں مصنوعی ذہانت کا کردار

صیہونی

?️

سچ خبریں: ایک صیہونی میگزین نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیلی فوج فلسطینیوں کو نشانہ بنانے کے لیے مصنوعی ذہانت کا استعمال کرتی ہے اور شہری متاثرین پر بہت کم توجہ دی جاتی ہے!

رشیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق صہیونی میگزین 972+ نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیلی فوج فلسطینی اسلامی مزاحمت (حماس) کے ساتھ تعاون کے مشتبہ افراد کو قتل کرنے کے لیے مصنوعی ذہانت کی ایک قسم کا استعمال کرتی ہے جس میں انسانی عنصر سب سے کم ملوث ہوتا ہے اور عام شہریوں کے مارے جانے پر کوئی توجہ نہیں دی جاتی۔

یہ بھی پڑھیں: اسرائیلی کمانڈر کا فلسطینی کمانڈروں کے قتل میں مصنوعی ذہانت کے استعمال

اس میگزین کے ساتھ ایک انٹرویو میں 6 اسرائیلی جاسوسوں نے دعویٰ کیا کہ لیوینڈر نامی اس مصنوعی ذہانت کو غزہ کے 20 لاکھ شہریوں کی ذاتی معلومات حاصل کرنے کے مقصد سے ڈیزائن کیا گیا تھا تاکہ ایسے افراد کی فہرست تیار کی جا سکے جن پر حماس اور فلسطینی جہاد اسلامی کی فوجی شاخوں کے ساتھ تعاون کا شبہ ہے۔

اسرائیلی فوج نے کھلے عام اس طرح کے نظام کی موجودگی کو تسلیم نہیں کیا ہے لیکن غزہ میں گزشتہ کاروائیوں کے دوران اسی طرح کے سافٹ ویئر استعمال کرنے کے بارے میں جانا جاتا ہے۔

Lounder بات چیت ،سوشل میڈیا میں سرگرمی، شخص کی تصاویر اور حرکات کو براؤز کرکے، مشترکہ خصوصیات کی نشاندہی کرتا ہے اور پھر ان مشترکہ خصوصیات کو وسیع شماریاتی کمیونٹی میں تلاش کرتا ہے اور شناخت شدہ لوگوں کو 0 اور 0 کے درمیان اسکور دیتا ہے۔ 100 اور اس سے زیادہ اسکور چاہے جیسا بھی ہو، بغیر کسی تحقیق کے اس مصنوعی ذہانت کا غیر متنازعہ ہدف بن جاتا ہے!

ایک اور ذریعے نے کہا کہ ہمیں بتایا گیا ہے کہ حماس کو تباہ کرنا ہے،چاہے کسی بھی قیمت پر، انہوں نے کہا کہ ہم جس ہتھیار سے بھی چ چاہیں بمباری کرسکتے ہیں !

میگزین نے لکھا کہ ایک بار شناخت ہونے کے بعد، کم اسکور کرنے والے اہداف کو گھر پر ایک اور مصنوعی ذہانت کے ساتھ شناخت کیا جاتا ہے جسے گوسپل کہا جاتا ہے اور اسے بغیر رہنمائی والے یا ناک آنبموں سے نشانہ بنایا جاتا ہے اور حماس کے سینئر اراکین کو نشانہ بنانے کے لیے زیادہ درست ہتھیار استعمال کیے جاتے ہیں۔

ان میں سے ایک اور ذرائع نے اعتراف کیا کہ صبح 5 بجے، فضائیہ داخل ہوتی ہے اور ان تمام گھروں پر بمباری کرتی ہے جن کی شناخت کی گئی ہے، ہم ہزاروں لوگوں کی شناخت کرتے ہیں،ایک ایک کر کے ان کے پاس نہیں جاتے، ہم تمام معلومات آٹومیٹک سسٹم کو دیتے ہیں اور جیسے ہی شناخت شدہ شخص گھر میں ہوتا ہے تو پورے گھر پر فوراً بمباری ہو جاتی ہے!

مزید پڑھیں: MI6 مصنوعی ذہانت کا استعمال کیوں کرتا ہے؟

ایک اور ذریعہ کے مطابق، جب کسی ہدف کی نشاندہی کی جاتی ہے اور قتل کا حکم جاری کیا جاتا ہے، تو اسرائیلی فوج کے کمانڈر فیصلہ کرتے ہیں کہ اصل ہدف کو تباہ کرنے کے لیے کتنے شہری شکار قابل قبول ہیں، اور اس میں کوئی رکاوٹ نہیں ہے! ان کے بقول، اس تعداد میں ” اتار چڑھاؤ آتا ہے، لیکن عام طور پر، جنگ کے آغاز میں 20 سویلین کو مارنے کی اجازت تھی، اور اب یہ تعداد بڑھ کر 100 سویلین متاثرین تک پہنچ گئی ہے،اس نے اعتراف کیا کہ ہمیں نہ صرف حماس کی افواج کو مارنے کی اجازت ہے بلکہ انہوں نے براہ راست کہا کہ آپ ان اہداف کے ساتھ جتنے چاہیں عام شہریوں کو مار سکتے ہیں!

مشہور خبریں۔

صہیونی میڈیا کی حزب اللہ کے ڈرون کے مقبوضہ فلسطین میں داخلے کی وسیع کوریج

?️ 20 فروری 2022سچ خبریں:مقبوضہ فلسطین میں 70 کلومیٹر تک اندر جاکر حزب اللہ کے

ایک اور سعودی شہری آل سعود کی تلوار کی نذر

?️ 20 جون 2023سچ خبریں:سعودی عرب کی وزارت داخلہ نے ایک بیان جاری کر کے

الانبار میں ایک  داعشی سرغنہ گرفتار، دیالہ میں سات اڈے منہدم

?️ 23 نومبر 2021سچ خبریں: عراق کے فوجی انفارمیشن سینٹر نے ایک بیان جاری کر

افغانستان میں لگاتار دو دھماکے

?️ 2 جون 2021سچ خبریں:افغانستان کے دارالحکومت کابل میں لگاتار دو بم دھماکے ہوئے جس

میانمار کی سابق رہنما پر بدعنوانی کا الزام عائد

?️ 10 جون 2021سچ خبریں:میانمار کے ذرائع ابلاغ کے مطابق میانمار کی سابق رہنما پر

لبنان میں جنگ بندی؛ نیتن یاہو کے لیے آگ کا آغاز

?️ 2 دسمبر 2024سچ خبریں: 27 نومبر 2024 لبنان کی حزب اللہ اور صیہونی حکومت

امریکی وزیر دفاع کی گستاخی

?️ 14 اکتوبر 2023سچ خبریں:الاقصیٰ طوفان آپریشن کے سلسلے میں صیہونی حکومت کی مغرب کی

امریکا: ڈونلڈ ٹرمپ کی سپریم کورٹ سے ’ٹک ٹاک‘ پر ممکنہ پابندی مؤخر کرنے کی درخواست

?️ 29 دسمبر 2024سچ خبریں: نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سپریم کورٹ سے شارٹ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے