سچ خبریں: اسرائیلی میڈیا نے حکومت کی کابینہ کے ایک سیاسی ذریعے کے حوالے سے کہا کہ ہم نے اس نکتے کو سمجھ لیا ہے اور محسوس کیا ہے کہ حماس کو عسکری طور پر شکست نہیں دی جا سکتی۔
ذرائع نے تسلیم کیا کہ حماس تقریباً اتنی ہی تعداد میں نئی افواج کو بھرتی کرنے میں کامیاب رہی ہے جتنے ان کے شہید ہوئےہیں۔
اسرائیل کی داخلی سلامتی کونسل کی سابق سربراہ گیورا ایلینڈ نے بھی اعتراف کیا کہ جنگ ختم ہو چکی ہے اور اسرائیل کو اپنے جنگی اہداف کے حصول میں ذلت آمیز شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
نیتن یاہو: میں اس شرط پر مستقل جنگ بندی کے لیے تیار ہوں کہ تمام اسرائیلی قیدیوں کو رہا کیا جائے!
اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے اسرائیلی قیدیوں کے اہل خانہ سے ملاقات میں کہا کہ میں اس شرط پر مستقل جنگ بندی کے لیے تیار ہوں کہ تمام صیہونی قیدیوں کو رہا کیا جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کا معاملہ یہ ہے کہ اس تک پہنچنے میں کتنے دن یا گھنٹے لگیں گے۔
نیتن یاہو نے دعویٰ کیا کہ غزہ میں جنگ بندی کی کسی بھی خلاف ورزی پر ایسا شدید ردعمل سامنے آئے گا جو پہلے کبھی نہیں دیکھا گیا تھا۔
یہ بیانات ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب نیتن یاہو نے ہمیشہ جنگ بندی معاہدے کی مخالفت، اس میں رکاوٹیں ڈالنے اور جنگ اور جرائم کو جاری رکھنے پر اصرار کیا ہے۔
غزہ میں فلسطینی مزاحمت کاروں کے زیر اہتمام صہیونی قیدیوں کے اہل خانہ سے ملاقات میں شرکت کے بعد برطرف اسرائیلی وزیر جنگ Yoav Gallant نے صحافیوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے اسرائیل اور حماس کے درمیان ہونے والے معاہدے کو ایک درست قدم قرار دیا اور طنزیہ الفاظ میں کہا۔ نیتن یاہو نے امید ظاہر کی کہ اس بار اسرائیل کے مفادات کو ذاتی مفادات پر ترجیح دی جائے گی۔