سچ خبریں: صہیونی فوج کے سابق چیف آف آرمی اسٹاف نے غزہ کی پٹی پر زمینی حملے کے بارے میں کہا کہ غزہ نے ثابت کر دیا ہے کہ اس کے ساتھ لڑنا کوئی کھیلیا تفریح نہیں ہے۔
صہیونی میڈیا کے مطابق صہیونی فوج کے سابق چیف آف آرمی اسٹاف ڈین ہیلوٹس نے مزید کہا کہ بھاری قیمت ادا نہ کرنے کے لیے ہمیں سمجھداری سے کام لینا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: غزہ پر زمینی حملہ اسرائیل کے لیے کیسا رہے گا؟
اس سے قبل صیہونی میڈیا نے صیہونی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو اور اس حکومت کی فوج کے درمیان اختلافات نیز غزہ پر زمینی حملے کے بارے میں فیصلہ نہ کرنے کی خبر دی تھی۔
صیہونی اخبار یدیعوت احرونٹ کے تجزیہ نگار نداف ایال نے لکھا کہ جنگ کے 16 دن گزرنے کے بعد بھی صیہونی وزیر اعظم ابھی تک بیدار نہیں ہوئے اور ان کی کابینہ اب بغیر کسی واضح حکمت عملی کے چل رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ نیتن یاہو کی کابینہ کا انتظام خراب ہے اور اس میں تقریباً کوئی قیادت نہیں ہے۔
نیز صیہونی حکومت کی کنیسٹ (پارلیمنٹ) کے رکن اور اس حکومت میں مقامی حکومتوں کے سربراہ ہائم بیبز نے کہا کہ اسرائیلی فوج اس حملے کے بعد بیدار ہوئی اور دو دن بعد اپنا کام شروع کیا نیز مقامی حکومتیں بھی ایک دن بعد انہیں لگنے والے دھچکے کے بعد بیدار ہوئیں اور اپنا کام شروع کیا لیکن نیتن یاہو کی کابینہ ابھی تک ہوش میں نہیں آئی ، وہ ہنگامی حالات میں معاملات کو سنبھال نہیں پائی۔
اس سے قبل صیہونی حکومت کے سابق چیف آف آرمی اسٹاف نے غزہ میں زمینی کاروائیوں کی مخالفت کرتے ہوئے کہا تھا کہ حماس کو تباہ کرنے کا کوئی جادوئی حل نہیں ہے۔
موشے یاعلون نے ایک بیان میں غزہ کی پٹی میں زمینی کاروائیوں کی مخالفت کی اور اس بات پر زور دیا کہ ہمیں زیادہ قیمت ادا کرنے سے پہلے موجودہ صورتحال کو روکنا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر کوئی چیز مجھے 2014 کے جرف الصلب آپریشن کے بارے میں شرمندہ کر رہی ہے تو وہ یہ ہے کہ ہم اس آپریشن میں شامل ہوئے، یالون نے مزید کہا کہ حماس کو تباہ کرنے کا کوئی جادوئی حل نہیں ہے۔
مزید پڑھیں: غزہ فلوجہ نہیں؛امریکی تجزیہ نگار نے صیہونی فوج سے کیا کہا؟
واضح رہے کہ طوفان الاقصیٰ اپنے 17ویں روز میں داخل ہو گیا ہے جب کہ صیہونیوں کو مقبوضہ علاقوں کے جنوبی محاذ میں مزاحمتی تحریک کی طرف سے شدید دھچکا لگا ہے جس کے جواب میں وہ صرف غزہ کے رہائشی اور طبی علاقوں پر بمباری کر رہے ہیں جب کہ صہیونیوں کے شمالی محاذ پر بھی آگ بھڑک اٹھی ہے اور حزب اللہ کے حملے ہو رہے ہیں جن میں آئے روز صیہونی غاصب جانی نقصان اٹھا رہے ہیں۔