سچ خبریں:صیہونی وزیر داخلہ نے منگل کے روز کہا کہ صیہونی بستیوں کی زیادہ سے زیادہ تعمیر ہماری حکومت کے مفاد میں ہے۔
الخلیج الجدید کی رپورٹ کے مطابق صیہونی وزیر داخلہ آیلٹ شاکڈ نے کہا کہ النقب اور الجلیل میں صیہونی بستیوں کی تعمیر کے بارے میں صیہونی حکومت کے پہلے وزیر اعظم "ڈیوڈ بن گوریون” کا خواب ابھی پورا نہیں ہوا،انہوں نے مزید کہاکہ اس حکومت کی پالیسیاں اور مفادات نئے شہروں اور قصبوں کی تعمیر کے ساتھ الجلیل اور النقب میں آباد کاری کے عمل کو جاری رکھنے کی ضرورت کو بڑھاتے ہیں۔
صہیونی وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ اگر آپ نہیں جانتے کہ الجلیل اور النقب میں کیا ہو رہا ہے تو آپ کو معلوم ہونا چاہیے کہ ہماری حکومت کی دلچسپی نئی بستیوں کی تعمیر میں ہے،انہوں نے مزید کہاکہ اگر ہم یہودیوں کے لیے ایک نیا شہر بنانا چاہتے ہیں تو وہ النقب میں بنا سکتے ہیں، شاکڈ نے مزید کہاکہ النقب میں صیہونی آبادی زیادہ نہیں ہے جبکہ اس میں بہت زیادہ کام کرنے کی ضرورت ہے نیز ان شہروں میں زرعی بستیوں کی تعمیر ممکن ہے جس کے لیے کچھ لوگوں نے رہنے کے لیے اقدامات کیے ہیں۔
واضح رہے کہ صیہونی عہدہ دار کےیہ ریمارکس ایسے وقت میں سامنے آئے جب اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی چوتھی کمیٹی نے حال ہی میں صیہونی حکومت کے خلاف چھ قراردادیں منظور کی ہیں جبکہ اس سے قبل اردنی اخبار الدستور نے اپنی ایک رپورٹ میں لکھا تھاکہ مغربی کنارے میں فلسطینیوں پر آبادکاروں کا حملے اسرائیل کی طرف سے منصوبہ بند طریقہ سے ہوتے ہیں
اخبار نے مزید لکھا کہ وہ 2030 تک مغربی کنارے میں دس لاکھ یہودیوں کو دوبارہ آباد کرنا چاہتے ہیں جبکہ اس وقت صہیونی اور فلسطینی ذرائع کے مطابق مشرقی یروشلم سمیت مغربی کنارے میں تقریباً 650000 آباد کار موجود ہیں۔