سچ خبریں:صیہونی حکومت کی ویب سائٹ 0404 نے لکھا ہے کہ فلسطینیوں کے حملوں کے خدشے کے پیش نظر دسیوں ہزار صیہونی آباد کار ہتھیار لے جانے کے لیے پرمٹ حاصل کرنے جارہے ہیں۔
عربی 21 ویب سائٹ کے مطابق صیہونی حکومت کے داخلی سلامتی کے وزیر اٹمر بن گوئر جنہیں نیتن یاہو کی کابینہ کے سب سے زیادہ بنیاد پرست ارکان میں شمار کیا جاتا ہے اس منصوبے کے بانی ہیں اور اس ہفتے وہ اس سلسلے میں تل ابیب حکومت کے دیگر عہدیداروں کے ساتھ ایک میٹنگ کریں گے۔
گزشتہ سال 17 ہزار صہیونیوں نے اسلحہ لے جانے کے لیے لائسنس کی درخواست کی تھی اور یہ لائسنس جلد جاری کیے جائیں گے اور اس وزارت میں لائسنس کے اجراء کا عمل تیز کیا جائے گا۔
بن گوئر نے داخلی سلامتی کی وزارت کے حکام سے بھی کہا ہے کہ وہ ہتھیاروں کے لائسنس کی فراہمی کے لیے انٹرویو کو آسان بنائیں اور ان لوگوں کا انٹرویو نہ کریں جو پہلے صہیونی فوج، شاباک، موساد، پولیس اور بارڈر گارڈ میں تھے۔
بن گوئر کے مطابق صہیونی آباد کاروں کے ہاتھوں میں مزید ہتھیاروں کی موجودگی سے فلسطینی شہادتوں کے حملوں کی تاثیر کم ہو جائے گی۔
مزید صیہونیوں کو مسلح کرنے کے لیے نیتن یاہو کی کابینہ کی کوششیں اس وقت تیز ہوگئیں جب ایک 21 سالہ فلسطینی نے مقبوضہ بیت المقدس میں 8 صہیونیوں کو گولی مار کر ہلاک اور کم از کم 12 دیگر کو زخمی کردیا اور آپریشن کے مقام سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا اگرچہ وہ ایک اور مقام پر صیہونی فوجیوں کے ساتھ لڑے اور شہید ہو گئے۔
کچھ عرصہ قبل صیہونی میڈیا نے لکھا تھا کہ صیہونی حکومت کی پولیس کے ترجمان نے اعلان کیا ہے کہ ہر شخص کے پاس ہتھیار رکھنے کا لائسنس ہے۔