سچ خبریں:طولکرم کے شمال میں واقع حرمش کے علاقے میں ہونے والے فائرنگ کی کاروائی کو 24 گھنٹے گزر چکے ہیں لیکن صہیونی فوج تاحال اس کاروائی کو انجام دینے والوں کو گرفتار کرنے میں ناکام رہی ہے۔
صیہونی ذرائع ابلاغ نے اعلان کیا ہے کہ صہیونی فوج مسلسل دوسرے دن تلکرم میں واقع حرمش بستی کے قریب گزشتہ روز فائرنگ کرنے والوں کی تلاش کر رہی ہے۔
یاد رہے کہ اس کاروائی میں ایک صیہونی سیکورٹی اہلکار کو کندھے اور سینے میں گولیاں لگی جس کی وجہ سے وہ ہلاک ہو گیا،صہیونی فوج اور شاباک فورسز کی وسیع تحقیقات کے باوجود اس کاروائی کے مرتکب افراد کے بارے میں ابھی تک کوئی سراغ نہیں مل سکا ہے۔
مقامی ذرائع نے اعلان کیا ہے کہ قابض صہیونی فورسز نے بدھ کی صبح نابلس کے جنوب مغرب میں واقع گاؤں تل میں نجاح یونیورسٹی کے اسلامی دھڑے کے نمائندے حسام آشتیہ کے گھر پر حملہ کرنے کے بعد انہیں گرفتار کر لیا۔
الجزیرہ کے رپورٹر نے آج صبح صیہونی جیلوں کی تنظیم کے خصوصی دستوں اور رام اللہ جیل پر صیہونی پولیس کے ایک بڑی تعداد کے حملے کی خبر دی۔
یاد رہے کہ رام اللہ جیل میں فلسطینی قیدی ولید دقہ قید ہیں جو حالیہ دنوں میں خون کے کینسر کے باعث تشویشناک حالت میں پہنچ گئے ہیں اور قیدیوں نے ان کی حمایت میں اپنے احتجاجی اقدامات کا آغاز کر دیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ قابض صہیونی آبادکاروں نے فلسطینیوں کے ایک گروپ پر بھی حملہ کیا جو رام اللہ جیل کے سامنے قیدی ولید دقہ کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے جمع تھے، قیدی ولید دقہ کینسر کے مرض میں مبتلا ،ان کی حالت انتہائی تشویشناک ہے اور اس وقت ہسپتال میں داخل ہیں۔