شام کے سابق مفتی اعظم کی شہادت کی متضاد خبریں

شام

?️

سچ خبریں: میڈیا نے سابق سوری مفتی شیخ احمد بدرالدین حسون کے الجولانی حکومت کی جیلوں میں شہادت کی غیر مصدقہ اطلاعات جاری کی ہیں۔
خبری پورٹل رأی الیوم نے سوشل میڈیا ایکٹیوسٹس کے حوالے سے بتایا ہے کہ بشار الاسد کے دور میں سوری مفتی رہنے والے شیخ حسون کی جیل میں شہادت کی افواہیں گردش کر رہی ہیں۔
رأی الیوم کی خالد الجیوسی کی رپورٹ کے مطابق، حالیہ گھنٹوں میں یہ اطلاعات سامنے آئی ہیں کہ احمد الشرع گروپ کے کارندوں نے شیخ احمد بدرالدین حسون کو تشدد کے بعد جیل میں ہلاک کر دیا۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ سابق مفتی کو گرفتار کرنے کے بعد سے لاپتہ کر دیا گیا تھا، اور اس وقت سے ان کے بارے میں کوئی مستند معلومات دستیاب نہیں ہیں۔ سوری ذرائع کے مطابق، شیخ حسون کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا گیا، جس کی وجہ سے ان کے جسم اور چہرے کی ساخت مکمل طور پر بگڑ گئی۔
سوشل میڈیا یوزر حمید رزق نے اپنے پیج پر لکھا کہ امریکی اور اسرائیلی خفیہ اداروں کے پراپیگنڈے کے تحت یہ خبر پھیلائی جا رہی ہے کہ سابق سوری مفتی کو الجولانی حکومت کی جیلوں میں تشدد کے بعد شہید کر دیا گیا۔ یہ شام کے عوام کے لیے ایک المیہ اور دردناک انجام ہے۔ امت کے علماء کو اس جرم کی مذمت کرنی چاہیے، اور شیخ حسون کو اعتدال اور مظلومیت کی علامت بنانا چاہیے۔
سوشل میڈیا پر یہ خبر بھی گردش کر رہی ہے کہ سابق مفتی کو شدید تشدد کے بعد دمشق کے الشامی ہسپتال منتقل کیا گیا، جہاں ان کی موت ہو گئی۔ تاہم، ہسپتال کے ذمہ داروں نے ایک خبری ادارے کو بتایا کہ شیخ احمد بدرالدین حسون کے ہسپتال میں داخلے یا شدید تشدد اور خونریزی سے ہلاکت کی اطلاعات غلط ہیں۔ نہ تو انہیں ہسپتال لایا گیا اور نہ ہی ان کی بستری کا کوئی ریکارڈ موجود ہے۔
رأی الیوم نے مزید کہا کہ نئی سوری حکومت نے اب تک شیخ حسون کی شہادت کی تردید یا تصدیق نہیں کی۔ یاد رہے کہ شیخ حسون کو کچھ ماہ قبل گرفتار کیا گیا تھا، جب وہ دمشق ایئرپورٹ سے اردن کے دارالحکومت عمان میں طبی علاج کے لیے جانے والے تھے۔
شیخ کے خاندان کا کہنا ہے کہ انہیں ان کی موجودہ مقام یا صحت کے بارے میں کوئی معلومات نہیں ہیں۔ شیخ احمد بدرالدین حسون کو 2005 میں سابق مفتی کی وفات کے بعد ان کا جانشین مقرر کیا گیا تھا۔ وہ ایران کے مجمع التقریب بین المذاهب الاسلامیہ اور اردن کے آل البیت اسلامی تھنک ٹینک کے رکن بھی رہے۔
شیخ حسون کی گرفتاری کی کوئی قانونی وجہ سامنے نہیں آئی، کیونکہ وہ سابق حکومت میں صرف مذہبی رہنما تھے اور ان کا کوئی فوجی یا انتظامی عہدہ نہیں تھا۔

مشہور خبریں۔

پیٹرول، ڈیزل کی قیمتوں میں مسلسل چوتھی مرتبہ کمی کا امکان

?️ 7 ستمبر 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) وفاقی حکومت اگر پیٹرولیم لیوی بڑھانے کا فیصلہ

 ایپل نے آئی ایس او15 میں نیا فیچر متعارف کرادیا

?️ 25 ستمبر 2021سلیکان و یلی (سچ خبریں) امریکی ٹیکنالوجی کمپنی ایپل نے حال ہی

طوفان الاقصی نے صیہونیوں کے ساتھ کیا کیا ہے؟صیہونی اخبار کی حیران کن رپورٹ

?️ 11 نومبر 2023سچ خبریں: صیہونی اخبار نے ایک حیرن کن رپورٹ میں الاقصیٰ طوفان

امریکہ شام کا تیل لوٹنے والا قزاق:چین

?️ 22 جولائی 2022سچ خبریں:چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ امریکی حکومت جلد

احتجاجی مظاہرین پر تشدد: حکومت خیبرپختونخوا کا 3 روزہ سوگ کا اعلان

?️ 29 نومبر 2024 پشاور: (سچ خبریں) وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف

وزیراعلیٰ سندھ کی نئے ایرانی قونصل جنرل سے معاہدے

?️ 14 جولائی 2023سچ خبریں:لسید مراد علی شاہ نے آج صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی

فرانسیسی قوم پرستوں کی یورپی انتخابات میں کامیابی کے سنگین نتائج

?️ 10 جون 2024سچ خبریں: فرانسیسی صدر نے پارلیمنٹ تحلیل کر دی اور اولمپکس سے

پاکستانی آرڈیننس فیکٹری میں دھماکے سے تین افراد ہلاک

?️ 13 اگست 2021اسلام آباد(سچ خبریں)جمعرات کو اسلام آباد سے 40 کلومیٹر دور پاکستان کے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے