سچ خبریں: یمن کی عوامی تنظیم انصار اللہ کا وفد یمن کے بحران کے خاتمے کے بارے میں سعودی حکام سے مشاورت کے لیے عمانی وفد کے ہمراہ کل رات صنعاء سے ریاض روانہ ہوا۔
الخلیج آن لائن کی رپورٹ کے مطابق یمنی انصار اللہ کا وفد یمن کے بحران کے خاتمے کے بارے میں سعودی حکام سے مشاورت کے لیے عمانی وفد کے ساتھ صنعاء سے ریاض روانہ ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: امریکہ یمنی جزائر پر قبضہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے: انصار اللہ
اس سلسلے میں سعودی وزارت خارجہ نے اعلان کیا کہ سعودی عرب نے صنعاء کے وفد کو ریاض کے دورے کی دعوت دی ہے، سعودی وزارت خارجہ کے بیان میں ملاقاتوں کی تفصیل نہیں بتائی گئی۔
سعودی عرب کی وزارت خارجہ نے کہا کہ یہ ملک مارچ 2021 کا منصوبہ اقوام متحدہ کی نگرانی میں مستقل جنگ بندی کے قیام اور یمنی گروہوں کے درمیان امن مذاکرات کے آغاز پر زور دیتا ہے۔
سعودی عرب کی وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ اس دعوت کا مقصد گزشتہ مذاکرات کو مکمل کرنا ہے اور اس کا مقصد یمن میں جنگ بندی کے قیام کے لیے سعودی عرب اور سلطنت عمان کی کوششوں کو جاری رکھنا ہے۔
اسی دوران یمنی میڈیا نے اعلان کیا کہ انصار اللہ کا وفد عمانی طیارے سے ریاض روانہ ہوا ہے اور اس طیارے میں انصار اللہ کا 10 رکنی وفد اور 5 رکنی عمانی وفد بھی موجود تھا۔
مزید پڑھیں: سعودی وفد انصار اللہ کے ساتھ جنگ بندی کے لیے صنعاء پہنچا
دوسری جانب یمن کی انصار اللہ کے سینئر رکن محمد علی الحوثی نے عمانی وفد کے ساتھ انصار اللہ کے وفد کے دورہ سعودی عرب کی تصدیق کرتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ چیلنجز کو پس پشت ڈال دیا جائے گا۔