سچ خبریں:یمن میں اقوام متحدہ کے زیراہتمام صنعا حکومت اور جارح اتحاد کے درمیان دو ماہ کے لیے انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کی جا رہی ہے جس کے تحت یمن کے اندر اور اس کی سرحدوں پر تمام فضائی، زمینی اور سمندری کارروائیاں معطل کر دی جائیں گی نیز صنعا بین الاقوامی ہوائی اڈے کو کچھ پروازوں اور الحدیدہ کی اور بندرگاہوں کو ایندھن کے جہازوں کی آمد کے لیے دوبارہ کھول دیا جائے گا۔
یمن کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے ہانس گرنڈبرگ نے دو ماہ کی جنگ بندی کا اعلان کیا ہے جس کی کچھ تفصیلات درج ذیل ہیں:یمن کے اندر اور اس کی سرحدوں پر تمام زمینی، فضائی اور سمندری فوجی کارروائیاں بند کر جائیں، جنگ بندی کے دو ماہ کے اندر پٹرولیم مصنوعات لے جانے والے 18 بحری جہازوں کی الحدیدہ بندرگاہ پر آمد اور صنعاء کے ہوائی اڈے سے ملک کے اندر اور علاقے میں پہلے سے طے شدہ مقصد کی طرف کمرشل پروازیں شروع کی جائیں۔
تنازع میں شامل سب فریق یمن کے لیے اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل کے خصوصی نمائندے کے دفتر کے ساتھ مل کر جنگ بندی کے تمام پہلوؤں بشمول فوجی جہت، جنگ بندی کی حمایت اور نفاذ کے لیے رابطہ افسران کو متعارف کرائیں گے۔
ظاہر ہے کہ اعلان کردہ جنگ بندی یمنی عوام کے کم سے کم مطالبات کو بھی پورا نہیں کرتی، جس میں مسلط کردہ محاصرہ کا مکمل خاتمہ اور ان کے ملک کے خلاف جنگ کا خاتمہ شامل ہے، لیکن صنعا میں قومی نجات کی حکومت یمنی عوام کے مصائب کو دور کرنے کی کوشش کر رہی ہے نیز محاصرے کو مکمل طور پر ختم کرنے کی راہ ہموار کر رہی ہے۔