سچ خبریں: جرمنی کے وفاقی شماریات کے دفتر نے بڑھتے ہوئے اخراجات کی وجہ سے جرمن کمپنیوں کے دیوالیہ ہونے میں نمایاں اضافے کا اعلان کیا۔
جرمن اخبار Handelsblatt کی رپورٹ کے مطابق جرمن وفاقی دفتر کے فراہم کردہ سرکاری اعدادوشمار کے مطابق جولائی میں جرمنی میں کارپوریٹ دیوالیہ ہونے والوں کی تعداد میں نمایاں اضافہ ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: جرمنی میں کلینکوں کے خلاف لوگ سڑکوں پر
رپورٹ کے مطابق پچھلے سال کے اسی مہینے کے مقابلے میں تقریباایک چوتھائی (23.8 فیصد) زیادہ کمپنیوں نے دیوالیہ پن کی کاروائی کے لیے درخواست دی ہے۔
یاد رہے کہ ان میں سے بہت سی کمپنیاں توانائی اور مادی لاگت اور سود کی بڑھتی ہوئی شرحوں کے ساتھ قرض لینے کے بڑھتے ہوئے اخراجات کی وجہ سے معاشی بدحالی سے نبرد آزما ہیں
واضح رہے کہ دیوالیہ پن کا یہ بڑھتا ہوا رجحان گزشتہ چند مہینوں میں تقریباً جاری ہے، جون میں اس میں تقریباً 14 فیصد اضافہ ہوا۔
جرمن اخبار کے مطابق اگست 2022 سے کارپوریٹ دیوالیہ ہونے والوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، رپورٹ کے مطابق دیوالیہ پن کی عدالت کے فیصلے کے بعد ہی کارروائی کو اعداد و شمار میں شامل کیا جاتا ہے۔
جرمن وفاقی شماریات کے دفتر نے کہا کہ اس لیے، دیوالیہ پن کے لیے فائل کرنے کا اصل وقت بہت سے معاملات میں تقریباً تین ماہ پہلے کا ہے، تاہم مئی کے دستیاب حتمی اعداد و شمار کے مطابق اس ماہ، جرمن علاقائی عدالتوں نے 1478 کارپوریٹ دیوالیہ پن کی اطلاع دی، جو پچھلے سال کے اسی مہینے کے مقابلے میں 19% زیادہ ہے،مقامی عدالتوں نے قرض دہندگان کے دعووں کو تقریباً 4 بلین یورو قرار دیا۔
مزید پڑھیں: فنڈنگ کی کمی کی وجہ سے جرمنی میں کنڈرگارٹن سسٹم کے گرنے کا خطرہ
جرمن وفاقی شماریاتی دفتر کے مطابق یہ تعداد مئی 2022 کے مقابلے میں تقریباً دو گنا زیادہ ہے جو تقریباً 2.2 بلین یورو ہے، اعلان کردہ اعدادوشمار کے مطابق، فی 10000 کمپنیوں میں دیوالیہ پن کی سب سے زیادہ تعداد نقل و حمل اور گودام کے شعبے میں 8.7 کیسز کے ساتھ ہے، اس کے بعد دیگر معاشی خدمات جیسے کہ عارضی ملازمتی ایجنسیوں کے 7.4 کیسز ہیں۔
دریں اثنا رواں سال کی پہلی ششماہی میں جرمنی میں گزشتہ سال کے مقابلے زیادہ کمپنیاں کاروبار سے باہر ہوگئیں، جن میں کئی خوردہ فروش جیسے P&C شامل ہیں۔