جرمنی میں اسرائیل کے خلاف منفی رائے کا ریکارڈ

جرمنی

?️

سچ خبریں: جرمنی میں کی گئی ایک حالیہ رائے شماری سے پتہ چلا ہے کہ اسرائیل کے بارے میں جرمن عوام کی منفی رائے نے ریکارڈ سطح کو چھو لیا ہے۔ یہ سروے دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات کی 60 ویں سالگرہ سے کچھ عرصہ قبل کیا گیا۔
گزشتہ سروے، جو 2021 کے آخر میں ہوا تھا، میں 46 فیصد جرمنوں نے اسرائیل کے بارے میں مثبت رائے کا اظہار کیا تھا، لیکن اب یہ شرح نمایاں طور پر کم ہوگئی ہے۔ نتائج سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس یورپی ملک میں اسرائیل مخالف جذبات تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئے ہیں۔ جرمنی میں اسرائیل کے خلاف اس شدت کے جذبات دوسری جنگ عظیم، نازی حکومت کے ہاتھوں یہودیوں کے قتل عام، اور صہیونی ریاست کے قیام کے بعد سے بے مثال ہیں۔
سروے میں یہ بھی انکشاف ہوا کہ جرمن عوام برسوں کے دوران اسرائیل کے بارے میں زیادہ تنقیدی موقف اپناتے جا رہے ہیں، اور نوجوان جرمنوں میں یہود مخالف رجحانات میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔ تاہم، ایک جرمن فاؤنڈیشن کے تحقیق کے مطابق، اسرائیلیوں کا جرمنی کے بارے میں نقطہ نظر یکسر مختلف ہے۔ 60 فیصد اسرائیلیوں نے جرمنی کے بارے میں "اچھا یا بہت اچھا” تاثر ظاہر کیا، جبکہ صرف 17 فیصد نے منفی رائے دی۔
ستمبر 2022 میں اسی فاؤنڈیشن کے ایک اور سروے میں 36 فیصد جرمنوں کا کہنا تھا کہ اسرائیل کا فلسطینیوں کے ساتھ سلوک نازی دور میں تیسری ریخ (ریخ سوم) کے یہودیوں کے ساتھ رویے جیسا ہے۔ سروے کے ڈائریکٹر اسٹیفن فوپل نے نتائج کو "پریشان کن” قرار دیتے ہوئے کہا کہ خاص طور پر نوجوانوں میں یہود مخالف نظریات کا پھیلنا تشویشناک ہے، جو اب دیگر عمر کے گروہوں میں بھی سرایت کر رہا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ بعض اوقات "اسرائیل پر سخت تنقید” اور "یہود دشمنی” کے درمیان فرق مبہم ہو جاتا ہے۔
ہولوکاسٹ کی اہمیت میں کمی
سروے کے مطابق، 64 فیصد صہیونیوں کا خیال ہے کہ جرمنی پر نازی دور کے یہودی مخالف ماضی کی وجہ سے ہولوکاسٹ کی یاد تازہ رکھنے کی خاص ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔ تاہم، جرمنوں میں اس تصور کی اہمیت کم ہوتی جا رہی ہے، اور صرف ایک تہائی نے اس سے اتفاق کیا۔ مزید برآں، صرف 25 فیصد جرمن شرکاء اس بات سے متفق تھے کہ جرمنی کا اسرائیل کے ساتھ کوئی عہد و پیمان ہے۔
برٹلزمین فاؤنڈیشن نے زور دیا کہ دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات پیچیدہ ہیں اور انہیں "زیادہ معروضی نقطہ نظر” کی ضرورت ہے۔ سروے کے اختتام پر کہا گیا کہ جمہوری اقدار کی روشنی میں جرمنی کو اسرائیل کے حوالے سے زیادہ تنقیدی رویہ اپنانا چاہیے۔
گذشتہ مارچ کے آخر میں، جرمنی نے اسرائیلی کابینہ کے مغربی کنارے میں 13 یہودی بستیوں کو تسلیم کرنے کے فیصلے کی مذمت کی تھی۔ برلن میں جرمن وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ یہ قدم "آبادیاتی توسیع کی پالیسی کو فروغ دیتا ہے، جو دو ریاستی حل کو مؤثر طریقے سے کمزور کرتا ہے۔

مشہور خبریں۔

لبنان میں صیہونی جرائم پر امریکہ بھی بولنے پر مجبور

?️ 24 اکتوبر 2024سچ خبریں:وائٹ ہاؤس کی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان نے دعوی کیا

اولمپکس کے خلاف حماس کی دھمکیوں کی ویڈیو جعلی

?️ 28 جولائی 2024سچ خبریں: بی بی سی نے ایک رپورٹ شائع کرتے ہوئے اعتراف کیا

طوفان الاقصی نے صیہونی معیشت کے ساتھ کیا کیا؟

?️ 22 نومبر 2023سچ خبریں: جنگ، ابہام اور غیر یقینی صورتحال نے مقبوضہ علاقوں میں

جولانی کی نیویارک میں عالمی یہودی کانگریس کے صدر سے ملاقات

?️ 1 اکتوبر 2025سچ خبریں:شام کی عبوری حکومت کے سربراہ احمد الشرع (جولانی) نے نیویارک

آئی ایم ایف پاکستان پر قومی مفادات کے منافی کوئی شرط عائد نہیں کرسکتا، وزیر خزانہ

?️ 19 اکتوبر 2025اسلام آباد: (سچ خبریں) وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ

ایران نے زیرِقبضہ بحری جہاز پر موجود پاکستانی شہریوں کو چھوڑنے کی منظوری دے دی

?️ 17 اپریل 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) تہران نے دمشق میں ایرانی قونصل خانے پر

مقبوضہ فلسطین میں حساس معلومات کی منتقلی کیسے ہوتی ہے؟

?️ 3 نومبر 2024سچ خبریں:ایک صہیونی نیوز چینل نے انکشاف کیا ہے کہ مقبوضہ فلسطین

لبنان میں20 لاکھ لیٹر غیر قانونی ذخیرہ شدہ پٹرول دریافت

?️ 26 اگست 2021سچ خبریں:لبنان میں پچھلے کچھ دنوں سے 14 مارچ تحریک والے ایران

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے