عراقی وزیر خارجہ فواد حسین نے مراکش میں داعش کے خلاف بین الاقوامی اتحاد کے اجلاس سے خطاب کے دوران دنیا کے سب سے بڑے دہشت گرد گروہ کو شکست دینے میں عراقی عوام اور سیکورٹی اور فوجی آلات کی قربانیوں کی تعریف کی۔
مواضع نیوز کے مطابق عراقی وزیر خارجہ نے شام کے الهول کیمپ میں خاندانوں کی انسانی صورت حال کو حل کرنے اور داعش کو پناہ گزینوں کے کیمپوں میں دراندازی سے روکنے اور اس گروہ کے دہشت گردانہ نظریات کو پھیلانے اور اس کی صفوں کو از سر نو منظم کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔
حسین نے کہا کہ عراق سیکیورٹی چیک کرنے اور ان کی عراقی شہریت کی تصدیق کے بعد الهول کیمپ میں عراقی خاندانوں کو وصول کرنے کے لیے اپنی تیاری کا اعلان کر رہا ہے۔
بین الاقوامی اتحاد کے رکن ممالک کی جانب سے الهول کیمپ کے خاندانوں کو منتقل کرنے اور ان کی بحالی اور عراقی معاشرے میں واپسی کے لیے منصوبہ بندی کرنے کے لیے کہے جانے پرعراقی وزیر خارجہ نے کہا کہ تقریباً 500 عراقی خاندان الهول سے صوبہ نینویٰ کے الجدہ کیمپ میں واپس آچکے ہیں اور ان میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ عراق ممالک سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ اپنی ذمہ داریاں سنبھالیں اور جنہوں نے داعش کے ساتھ تعاون کیا ہے ان پر ان کے ملک میں ہی مقدمہ چلایا جائے۔