سچ خبریں: صہیونی اخبار Ha’aretz کے مطابق غزہ میں 8 ماہ کی مسلسل جنگ کے بعد اسرائیل کوئی قابل ذکر کامیابی حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکا ہے ۔
اس صہیونی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ تل ابیب کو یورپی ممالک کے فیصلوں کی وسیع لہر کا سامنا ہے جو اس حکومت کی معیشت اور پوزیشن کو نقصان پہنچاتے ہیں اور مقبوضہ علاقوں میں سرمایہ کاری کے لیے بین الاقوامی فنڈز کو راغب کرنے کا خیال ختم ہو گیا ہے۔
اس اخبار نے صیہونی حکومت کے خلاف اقتصادی پابندیوں کے مزید گہرے اور وسیع ہونے کا ذکر کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ ان پابندیوں کے طویل مدتی اثرات زندگی کی قیمتوں اور اسرائیل میں مسابقت کی طاقت اور مقبوضہ علاقوں میں اشیا کی قیمتوں پر پڑیں گے۔ حالیہ مہینوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ اس قیمت میں اضافے کا ایک حصہ بحیرہ احمر میں یمنی میزائلوں کے خطرات اور سامان کی نقل و حمل اور نقل و حمل کی لاگت میں اضافے کی وجہ سے ہے، اس کے علاوہ اسرائیلی کابینہ کے غلط رویے کے نتیجے میں اقتصادی بحران بھی گہرا ہوا ہے۔
حال ہی میں صیہونی حکومت کو مزید تنہا کرنے کی اپنی تازہ کوششوں میں کولمبیا کی وزارت تجارت نے غزہ میں جنگ کے جاری رہنے کی وجہ سے صیہونی حکومت کو کوئلے کی برآمد پر پابندی لگا دی ہے۔