سچ خبریں: اپنی سالانہ اسٹیٹ آف دی نیشن تقریر میں امریکی صدر نے غزہ میں اسرائیلی حکومت کے جرائم کا دفاع کیا۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے اپنی سالانہ اسٹیٹ آف دی نیشن تقریر میں ایک بار پھر غزہ میں اسرائیل کی کارروائیوں کا دفاع کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ اسرائیل کو حماس کا مقابلہ کرنے کا حق حاصل ہے۔
بائیڈن نے کہا کہ اسرائیل کو حماس کا مقابلہ کرنے کا حق حاصل ہے، حماس قیدیوں کو رہا کر کے، اپنے ہتھیار رکھ کر اور 5 اکتوبر کے مجرموں کو حوالے کر کے اس تنازع کو ختم کر سکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل کے جنگی رجحانات کی تسکین کے لیے نئی امریکی قرارداد
امریکی صدر نے حماس کے خلاف غیر ثابت شدہ دعووں کو دہراتے ہوئے کہا کہ یہ دیکھتے ہوئے کہ حماس بزدلوں کی طرح شہری آبادی ، ہسپتالوں، نگہداشت کے مراکز اور اس جیسی جگہوں پر پناہ لیتی ہے جس کے باعث اسرائیل پر اضافی ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ لیکن اسرائیل کی بنیادی ذمہ داری ہے کہ وہ غزہ میں معصوم شہریوں کی حفاظت کرے۔
امریکی صدر نے دعویٰ کیا کہ وہ غزہ میں 6 ہفتے کی عارضی جنگ بندی کے قیام کی کوشش کر رہے ہیں، انہوں نے دعویٰ کیا کہ میں چھ ہفتوں تک جاری رہنے والی جنگ بندی ، تمام قیدیوں کو گھر لانے ، اس ناقابل برداشت انسانی تکلیف کو دور کرنے اور مزید پائیدار امن کی طرف بڑھنے کے لیے بلا روک ٹوک کام کر رہا ہوں۔
انہوں نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ انہوں نے غزہ کے ساحل پر ایک عارضی ساحل کی تعمیر کا حکم دیا ہے تاکہ اس علاقے میں امدادی سامان کی فراہمی میں اضافہ کیا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ آج رات میں نے امریکی فوج کو غزہ کے ساحل پر بحیرہ روم میں ایک عارضی ساحل قائم کرنے کے لیے ہنگامی مشن شروع کرنے کا حکم دیا ہے جہں کھانے، پانی، ادویات اور عارضی پناہ گاہوں کو لے جانے والے بڑے بحری جہاز لنگرانداز ہو سکیں گے۔
جو بائیڈن نے زور دے کر کہا کہ خطے میں کہیں بھی امریکی فوجی دستے تعینات نہیں ہوں گے، انہوں نے کہا کہ یہ عارضی ساحل غزہ کے لیے انسانی امداد کی مقدار میں ہر روز اضافہ کرے گا، لیکن اسرائیل کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے، اسرائیل غزہ کو مزید امداد فراہم کرے اور اس بات کو یقینی بنائے کہ امدادی کارکن کراس فائر کی لپیٹ میں نہ آئیں،میں اسرائیل کے رہنماؤں سے یہ کہتا ہوں کہ معصوم جانوں کا تحفظ اور بچانا اولین ترجیح ہونی چاہیے۔
امریکہ کے صدر نے اس بات پر زور دیا کہ دو ریاستی حل ہی واحد حل ہے جس پر مستقبل میں غور کیا جانا چاہیے،مستقبل کو دیکھتے ہوئے، وقت کے ساتھ ساتھ دو ریاستی حل ہی واحد حقیقی حل ہو گا، انہوں نے کہا، دو ریاستی حل کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے جو اسرائیل کی سلامتی اور اس کی جمہوریت کی ضمانت دے۔
بائیڈن نے اپنے دعووں میں کہا کہ مشرق وسطیٰ (مغربی ایشیا) میں استحکام پیدا کرنے کا مطلب ہے ایران کے خطرات کو روکنا،اس وجہ سے میں نے بحیرہ احمر میں بین الاقوامی جہاز رانی اور سمندری ٹریفک کی آزادی کے دفاع کے لیے 12 ممالک کا اتحاد بنایا ہے۔
مزید پڑھیں: صیہونی جنگی مشین کا نیا ہدف
امریکی صدر نے کہا کہ میں نے حوثیوں (یمن آرمی) کی صلاحیتوں کو کمزور کرنے اور خطے میں امریکی افواج کے دفاع کے لیے حملوں کا حکم دیا ہے اور کمانڈر انچیف کی حیثیت سے میں اپنے لوگوں اور اپنی فوجی قوتوں کی حفاظت کے لیے مزید اقدامات کرنے سے دریغ نہیں کروں گا۔