سچ خبریں:مقبوضہ فلسطین کے شمالی مغربی کنارے میں واقع جنین شہر اور کیمپ ایک اور غزہ کی شکل میں ظاہر ہو کر صیہونیوں کے لیے ڈراؤنا خواب بن گیا ہے۔
مقبوضہ فلسطین میں پیش آنےو الے حالیہ واقعات سے معلوم ہوتا ہے کہ مغربی کنارے میں واقع جنین شہر اور کیمپ آہستہ آہستہ مسلحانہ مزاحمت کے مرکز میں تبدیل ہو گیا ہے،مقبوضہ فلسطین کے شمالی مغربی کنارے میں واقع جنین شہر اور کیمپ صیہونی حکومت کے لئے ایک ڈراؤنا خواب بن گیا ہے۔
واضح رہے کہ یہ وہ کیمپ ہے جو اب مغربی کنارے کے دوسرے شہروں کی طرح پتھر بازی اور چاقو سے حملے کا مرکز نہیں رہا بلکہ کیمپ کے نوجوان بڑے اور آتشین ہتھیاروں سے صیہونیوں پر فائرنگ کر رہے ہیں، جسے دیکھ کر کہا جا سکتا ہے کہ موجودہ وقت میں جنین مسلحانہ مزاحمت کے مرکز میں تبدیل ہو چکا ہے اور شمالی مغربی کنارے پر ایک اور غزہ تیار ہو گیا ہے۔
یہ بھی کہا جا سکتا ہے کہ مغربی کنارے کا کوئی بھی علاقہ صیہونیوں کے خلاف مسلحانہ کارروائی کے لئے جنین جتنا تیار نہیں ہے، جنین کے گلی کوچوں میں شہداء کی تصاویر اور بینر و بورڈ، لوگوں کی توجہ اپنی جانب مرکوز کرتے ہیں،ان تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ بہت سارے نوجوان کھلے عام اپنے ہاتھوں میں ہتھیار لئے ہوئے ہیں۔
درایں اثناحماس اور جہاد اسلامی سے لے کر دوسرے مسلحانہ گروہوں کے اس کیمپ میں بڑی تعداد میں حامی اور رکن موجود ہیں جنہوں نے حال ہی میں جنین بریگیڈ کے نام سے تازہ مسلحانہ کارروائیاں انجام دی ہیں اور تل ابیب کو انتقامی کارروائی کی بھاری قیمت چکانے کی بابت خبردار کر چکے ہیں۔