سچ خبریں:ایران کے وزیر خارجہ نے امریکہ کو خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ایٹمی معاہدے میں واپس آنا چاہتے ہو تو سب پابندیوں کو ہٹانا ہوگا۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے اپنے ایک ٹوئیٹر بیان میں کہا ہے کہ برطانوی وزیر خارجہ ڈومینیک راب کے ساتھ ٹیلی فون پر ہونے والی گفتگو میں مشترکہ ایٹمی معاہدے پر پابند رہنے کے سلسلے میں اتفاق ہوا ہے، ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ برطانوی وزیر خارجہ سے واضح طور پر کہا ہے کہ مشترکہ ایٹمی معاہدے میں واپسی کے لئے امریکہ کو ایران کے خلاف تمام پابندیوں کو ختم کرنا ہوگا۔
انھوں نے کہا کہ برطانوی وزیر خارجہ سے دوطرفہ تعلقات کے متعلق بھی تبادلہ خیال کیا گیا،واضح رہے کہ جوہری معاہدے پر 2015 میں ایران اور دیگر 5 ممالک اور جرمنی نے دستخط کئے جس کے بعد جنوری 2016 میں اس پر عمل در آمد شروع ہوا، تاہم امریکہ مئی 2018 میں اس معاہدے سے یکطرفہ طور پر علیحدہ ہوگیا اور اس نے کہا کہ میں ایران کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر دوں گا اور اس ملک پر اتنی پابندیاں عائد کرؤں گا کہ ایرانیوں کو رات کی روٹی کے لالے پڑ جائیں گے اور عوام حکومت کو ہماری شرائط کے تحت مذاکرات کی میز پر آنے کے لیے مجبور کریں گے اور اس کے بعد امریکہ نے اس کے کے لیے بہت کوششیں بھی کیں لیکن سب ناکام ہوگئیں اور ایران نے مذاکرات کرنے سے انکار کر دیا یہاں تک کہ اب امریکہ پھر سے اس معاہدہ میں شامل ہونے کی کوشش کررہا ہے تاہم ایران نے شرط لگائی ہے کہ پہلے ساری پابندیاں ہٹاؤ پھر بات کرو۔
سحر