سچ خبریں:ایک سعودی اہلکار نے اعلان کیا کہ چینی صدر شی جن پنگ نے گزشتہ سال کے آخر میں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کو ایران اور سعودی عرب کے درمیان ثالثی کی تجویز پیش کی۔
اہلکار جس نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بات کی اس بات پر زور دیا کہ چینی رہنما اور ولی عہد محمد بن سلمان کے درمیان ابتدائی بات چیت دسمبر 2022 میں ریاض میں ہونے والی ملاقات میں دو طرفہ ملاقاتوں کے دوران ہوئی تھی۔
انہوں نے مزید کہا کہ چین کے صدر نے چین کے لیے سعودی عرب اور ایران کے درمیان پل بننے کی خواہش کا اظہار کیا اور محمد بن سلمان نے بھی اس کا خیر مقدم کیا۔
سعودی عہدیدار نے اس بات پر زور دیا کہ ریاض کا خیال ہے کہ بیجنگ خطے میں اپنا اثر و رسوخ بڑھانے کے لیے ایک منفرد پوزیشن میں ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ خاص طور پر ایران کے سلسلے میں، چین بین الاقوامی شراکت داروں کے سلسلے میں پہلے یا دوسرے نمبر پر ہے، اس لیے اس تعلقات میں اثر و رسوخ اہم ہے اور اس کا اتنا ہی اہم متبادل ہونا ممکن نہیں ہے۔
اس سعودی اہلکار نے اس بات پر زور دیا کہ چین کا کردار ممکنہ طور پر ایران اور سعودی عرب کے درمیان ہونے والے معاہدے کے استحکام میں مددگار ثابت ہو گا اور یہ ملک خطے کی سلامتی اور استحکام میں اہم کردار ادا کرنے والا ہے۔
سعودی عرب، ایران اور چین نے جمعہ کو ایک مشترکہ بیان میں اعلان کیا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران اور مملکت سعودی عرب نے اپنے سفارتی تعلقات دوبارہ شروع کرنے پر اتفاق کیا۔ زیادہ سے زیادہ دو ماہ کے اندر اور سفارت خانے اور ایجنسیاں دوبارہ کھولیں۔