سچ خبریں: امریکی محکمہ خارجہ کے اعلان کے مطابق امریکی وزیر خارجہ مغربی ایشیا کے اپنے علاقائی سفارتی دورے میں رواں ہفتے پیر کو اسرائیلی حکام سے ملاقات کے لیے تل ابیب جائیں گے۔
صیہونی میڈیا نے اسپوٹنک نیوز ایجنسی کے حوالے سے بتایا ہے کہ امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن مغربی ایشیا کے اپنے موجودہ خصوصی دورے میں آئندہ پیر کو مقبوضہ فلسطین کا دورہ کریں گے۔
اس رپورٹ کے مطابق صہیونی ریڈیو اور ٹیلی ویژن تنظیم نے ہفتے کی شام کو اطلاع دی کہ بلنکن پیر کو تل ابیب کا سفر کریں گے اور اگلی صبح وہ صیہونی حکومت کی جنگی کابینہ کے وزراء سے ملاقات کریں گے جس میں غزہ کی پٹی میں جنگی انتظام کے بارے میں بات چیت ہو گی۔
یہ بھی پڑھیں: مغربی حکام صیہونیوں کے تلوے کیوں چاٹ رہے ہیں؟
عبرانی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ امریکی وزیر خارجہ صیہونی حکومت کی جنگی کابینہ کے وزراء سے غزہ کی پٹی میں موجودہ جنگ کے تیسرے مرحلے اور فلسطینی اتھارٹی کی منجمد املاک کی منتقلی اور رہائی جس کے لیے صہیونی حکام نے حال ہی میں امریکہ کی ثالثی اور مشاورت کے دوران ایک معاہدہ طے پایا، کے معاملے میں ملاقات کرنے والے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ حماس کے ساتھ اسرائیل کی جنگ شروع ہونے کے بعد سے امریکی وزیر خارجہ کا خطے کا یہ چوتھا دورہ ہے۔
عبرانی میڈیا کے مطابق امریکی وزیر خارجہ پیر کو تل ابیب پہنچیں گے،توقع ہے کہ انٹونی بلنکن کے اس خطے کے دورے کا بنیادی مقصد غزہ کی جنگ کو پھیلنے سے روکنا ہے۔
یہ اس وقت ہے جب ایک طرف غزہ کی پٹی میں اسرائیل کی کارروائی پر بین الاقوامی تنقید میں اضافہ ہوا ہے تو دوسری طرف امریکہ غزہ جنگ کے خاتمے کے بارے میں مزید پریشان دکھائی دیتا ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے پہلے کہا تھا کہ ان کے ملک کے حکام کو اس دورے کے دوران ہونے والی کوئی بھی مفید بات چیت ہونے کی امید نہیں ہے۔
مزید پڑھیں: غزہ اور مغربی کنارے میں تشدد کے ساتھ امریکہ اور یورپ کا دوہرا معیار
یاد رہے کہ امریکہ نے غزہ کی پٹی میں تل ابیب اور فلسطینی مجاہدین کے درمیان جنگ شروع ہونے کے بعد خطے میں اپنی فوجی موجودگی میں اضافہ کیا۔
واضح رہے کہ انتھونی بلنکن یونان، اردن، قطر، متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب کا سفر کرنے والے ہیں۔